مالی مشکلات سے دوچار ریلوے مہنگی شاپنگ نہیں کر سکتا، 9.8ارب ڈالر کے ایم ایل ون منصوبے میں ردو بدل کا فیصلہ کیا’ سعد رفیق

0
200

لاہور( این این آئی) پاکستان ریلوے اور دو چائنیز کمپنی کے درمیان آٹو میٹک بکنگ اینڈ ٹریول اسسٹنٹ ایپ ”رابطہ ”کے معاہدے پر دستخط ہوگئے جس کے ذریعے ریلوے کے مسافر گھر بیٹھے سفر کی منصوبہ بندی کر سکیں گے ،ایپلی کیشن کے تحت مسافر گھر بیٹھے ریلوے کی ٹکٹ ،ٹیکسی ،ہوٹل بکنگ اور کھانا بھی منگوا سکیں گے ،اس ایپ پر انجن ٹریکنگ سسٹم بھی شامل کرلیا گیا ہے جس کے ذریعے مسافر ٹرینوں کی آمدورفت کے حوالے سے بھی آگاہی حاصل ہو سکے گی جبکہ اس ایپ پر مسافر اپنی شکایات کا بھی اندراج کرا سکیں گے ،اس ایپ کے ذریعے مسافر اپنابھی بک کر اسکیں گے اور اور اس کے ذریعے اس کی ٹریکنگ بھی ہو سکے گی ۔ اس سلسلہ میں گزشتہ روز ریلوے ہیڈ کوارٹر میں معاہدے پر دستخط کرنے کی تقریب منعقد ہوئی اور وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کی موجودگی میں ریلوے اور جوائنٹ ونچر کرنے والی چین کی دو کمپنیوں نورنکو اور ایزی وے کے اعلیٰ حکام نے معاہدے پر دستخط کئے ۔بعد ازاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ یہ معاہدہ بی او ٹی موڈ پر چلے گا جس کی مدت 12سال مدت ہے ، اس میں تمام سرمایہ کاری چینی کمپنیوں کی ہو گی ۔انہوں نے کہا کہ اس ایپ کے ذریعے ایمر جنسی کال بھی ہو سکے گی جسے ہیڈ کوارٹر سمیت تمام متعلقہ سیکشنز میں سنا جا سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاہدہ ریو نیو شیئرنگ کی بنیاد پر ہو ا ہے جو کمپنیز کمائیں گی اس میں سے ریلوے کو بھی حصہ دیں گی ۔ انہوں نے ریلوے کے امور سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے گزشتہ دور میں سبی ہرنائی سیکشن کا 90فیصد کام مکمل کر گئے تھے لیکن اس کے بعد آنے والوں نے اس میں دلچسپی نہیں لی ، سیلاب آنے سے اس کی پشتوں کو نقصان ہوا ، وہاں سکیورٹی کے مسائل ہیں لیکن ہم فوج اور اپنی سکیورٹی ایجنسیز کے شکر گزار ہیں انہوں نے مدد فراہم کی جس سے این ایل سی وہاں کام کر رہا ہے ، سبی ہرنائی ٹریک تو مکمل ہے اس کے ساتھ جو سکیورٹی پوسٹیں ہیں وہ مکمل کی جارہی ہیں،ہمارے پاس لوکو موٹیو اور کوچز موجود ہیں جو دہائیوں بعد چلے گی اور اس سے چار اضلاع کے لوگوں کی زندگیوں میں آسانی آئے گی ۔ خواجہ سعد رفیق نے مزید کہا کہ گوادر میں پاکستان ریلوے کی کافی اراضی موجود ہے ، ہم نے وہاں اپنا سب آفس کھول کر کے افسران تعینات کر دیا ہے اس سے وہاں جو جگہ ہے وہ بھی محفوظ ہو سکے گی ۔ اس کے علاوہ ہم گوادر پورٹ اتھارٹی، گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور دیگر جو کمپنیاں کام کر رہی ہیں ان سب سے مل کر مستقبل کے لئے ریلوے کا سیٹ اپ بنائیں گے کیونکہ ریلوے کے بغیر کوئی پورٹ چل سکتی ہے اور نہ کامیاب ہوسکتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پنشن اور تنخواہوں میں تاخیر کے معاملے پر وزیر خزانہ سے بات ہوئی ہے اور قوی امید ہے کہ کوئی راستہ نکلے گا ، ہم نے وفاقی حکومت کو آگاہ کیا ہے کہ سیلاب کے دوران آپریشنز بند ہونے سیہماری آمدن میں 7ارب کمی ہوئی ہے جبکہ اربوں روپے کا انفر اسٹر اکچر کا نقصان بھی ہوا ،توقع ہے کہ ہمیں مرحلہ وار کچھ نہ کچھ ضرور ملے گا جس سے تنخواہوں کی ادائیگی میں تاخیر ختم ہو جائے گی