حکومت ڈالر کے دباؤ کو کم کرنے کے لیے بارٹر ٹریڈ کو فروغ دے گی’گورنر پنجاب

0
189

لاہور ( این این آئی)گورنر پنجاب انجینئر محمد بلیغ الرحمان نے کہا ہے کہ حکومت ملکی معیشت پر ڈالر کے دباؤ کو کم کرنے کے لیے بارٹر ٹریڈ کے فروغ کی بھرپور حوصلہ افزائی کر رہی ہے۔ گورنر نے یہ بات جمعرات کو ڈاکٹر وقار چوہدری کی طرف سے دیے گئے استقبالیہ میں کرغزستان ٹریڈ ہاؤس کے چیئرمین اور وفاقی ٹیکس محتسب کے کوآرڈینیٹر مہر کاشف یونس سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کینیا کو بچومین برآمد کرے گا اور اس کے بدلے میں کینیا پاکستان کو چائے برآمد کرے گا۔ اس سلسلے میں دونوں ممالک کے نجی شعبوں کے درمیان مذاکرات آخری مرحلے میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بارٹر ٹریڈ موجودہ مالیاتی بحران میں غیر ملکی کرنسی کو شامل کیے بغیر تجارتی ضروریات کو پورا کرنے کا بہترین طریقہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے معاشی صورتحال کے پیش نظر وفاقی وزارت خزانہ، وزارت تجارت، ایکسپورٹ پروموشن بیورو، ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان، فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور دیگر تمام متعلقہ محکموں کو بارٹر ٹریڈ کی حوصلہ افزائی اور اس ضمن میں نجی شعبے کو تمام ضروری سہولیات فراہم کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ آنے والے دنوں میں معاشی صورتحال میں بہتری آئے گی کیونکہ کوویڈ اور تباہ کن سیلاب کے نتیجے میں پیدا ہونے والی مالیاتی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بارٹر سسٹم بالکل سادہ ہے جس میں مالیاتی نظام کے برعکس کوئی پیچیدگیاں شامل نہیں ہیں، اس میں قدرتی وسائل کا زیادہ استعمال نہیں کیا جائے گا، اختیارات محدود حلقوں میں مرکوز نہیں ہونگے، ادائیگیوں کے توازن اور زرمبادلہ کے پیچیدہ مسائل بھی نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ بارٹر ٹرانزیکشن دوسرے ملک سے سامان یا خدمات کے بدلے سامان یا خدمات کا تبادلہ ہے۔ بارٹر ٹریڈنگ سے ان کمپنیوں اور ممالک کو فائدہ ہوتا ہے جو نقدی کے بجائے سامان اور خدمات کے تبادلے میں باہمی فائدے کو دیکھتے ہیں اور یہ ان لوگوں کو بھی تجارت کے مواقع فراہم کرتا ہے جن کے پاس سامان اور خدمات کے حصول کیلئے کرنسی کی کمی ہوتی ہے۔ مہر کاشف یونس نے حکومتی فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے نجی شعبے پر زور دیا کہ وہ بارٹر ٹریڈ کو فروغ دینے میں دلچسپی رکھنے والے ممالک کی تلاش کریں جو کہ دنیا کا قدیم ترین نظام تجارت ہے اور ترقی پذیر معیشتوں میں ڈالر کے دبائو کو دور کرنے کے لیے اس کا رحجان واپس آ رہا ہے۔ اس موقع پر میاں طلعت محمود چیئرمین اورینٹ، میاں فیض بخش سی ای او آئی ٹی پروفیشنلز، ڈاکٹر قیصر رفیق سی ای او اے ایف او ایچ ایس کلب، غلام مجتبیٰ ایم ڈی وائٹل ٹی، محمد عمران ملک ایم ڈی باٹا پاکستان، رؤف اعظم وی سی پنجاب یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی اور ڈاکٹر خالد جاوید ربانی پرنسپل ریڈ کریسنٹ میڈیکل کالج بھی موجود تھے۔