اسلام آباد (این این آئی)دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا حالیہ دورہ بھارت دوطرفہ نہیں ، کانفرنس میں شرکت کے لیے تھا اور دورے کے دوران کسی دو طرفہ ملاقات یا مذاکرات کی درخواست نہیں کی گئی تھی،بلاول بھٹو زرداری نے کانفرنس میں سفارتی پوائنٹ اسکورنگ کے لیے دہشت گردوں کی امداد کا نقطہ اٹھایا،پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ جموں و کشمیر کے منصفانہ اور پرامن حل کیلئے کشمیریوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے جمعرات کو ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہا کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے شنگھائی تعاون تنظیم کی وزرائے خارجہ کانفرنس کیلئے بھارت کے شہر گوا کا دورہ کیا اور شنگھائی تعاون تنظیم کے ممبر ممالک کے لیے ٹرانسپورٹ کوریڈور کی تجویز پیش کی۔انہوںنے کہاکہ کانفرنس میں وزیر خارجہ نے سفارتی پوائنٹ اسکورنگ کے لیے دہشت گردوں کی امداد کا نقطہ اٹھایا۔انہوں نے کہا کہ چین اور افغانستان کے وزرائے خارجہ نے پاکستان کا دورہ کیا، افغان وزیر خارجہ امیر متقی وفد کے ہمراہ پاکستان کے دورے پر تھے اور اس موقع پر پاکستان، چین اور افغانستان کے درمیان سہ فریقی مذاکرات بھی ہوئے۔انہوں نے کہا کہ تینوں ملکوں کے وزرائے خارجہ کے مذاکرات کے اعلامیے میں واضح کیا گیا کہ دہشت گرد تنظیموں سے کوئی بات چیت نہیں ہو گی اور تینوں ملکوں نے خطے کو درپیش خطرات پر مل کر کرنے کا عزم کا اظہار کیا۔انہوںنے کہاکہ سہ فریقی مذاکرات میں اپنی سرزمین دہشت گردی کے لیے استعمال نہ کرنے کا عزم بھی ظاہر کیا گیا۔دفتر خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شرکت کا درست فیصلہ کیا اور کانفرنس میں وزیر خارجہ نے پاکستان کا اپنا موقف بھرپور انداز میں پیش کیا کہ دہشت گردی کو خارجہ پالیسی کے ہتھیار کے طور پر استعمال نہیں کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین قریبی دوست ہیں، دونوں ممالک اہم معاملات پر مشاورت کرتے ہیں اور چینی وزیر خارجہ کا پاکستان کے اندرونی معاملات پر بیان ایک دوست کا مشورہ تھا۔ممتاز زہرہ بلوچ نے واضح کیا کہ وزیر خارجہ حالیہ دورہ دوطرفہ نہیں بلکہ کانفرنس میں شرکت کے لیے تھا، دورے کے دوران کسی دو طرفہ ملاقات یا مذاکرات کی درخواست نہیں کی گئی تھی، حالیہ دورہ خالصتاً شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں شرکت سے متعلق تھا۔انہوں نے کشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ دنوں میں بھارتی قابض فورسز نے راجوری، کپواڑہ اور بارہمولہ کے اضلاع میں 6 کشمیری نوجوانوں کو قتل کیا جبکہ راجوری اور پونچھ اضلاع میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں جاری رکھیں، اس دوران مقامی آبادی کو ہراساں بھی کیا گیا۔ترجمان نے بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ انسانی حقوق کی یہ خلاف ورزیاں ختم ہونی چاہئیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ جموں و کشمیر کے منصفانہ اور پرامن حل کے لیے کشمیریوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا
مقبول خبریں
دکھ کی اس گھڑی میں ملائیشیا کی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں’ وزیرِ اعظم
اسلام آباد (این این آئی)وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ملائیشیا میں سیلاب کی تباہ کاریوں پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔وزیرِ اعظم...
شاہین آفریدی ون ڈے رینکنگ میں پہلی پوزیشن سے محروم
لندن (این این آئی)آئی سی سی ون ڈے رینکنگ میں فاسٹ بولر شاہین ا?فریدی پہلی پوزیشن سے محروم ہوگئے۔انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے ون ڈے...
”اگر میں بھارتی کرکٹر ہوں تو آسٹریلین چیف سلیکٹر سے ہاتھ کیوں ملاؤں”
پرتھ (این این آئی)بھارت کے ہاتھوں پہلے ٹیسٹ میں بدترین شکست کے بعد سابق آسٹریلوی کرکٹر ای این ہیلی آسٹریلین چیئرمین آف سلیکٹرز پر...
آئی سی سی نے چیمپئنر ٹرافی کیلیے نیا فارمولا تیار کر لیا
لندن (این این آئی)آئی سی سی نے چیمپئنز ٹرافی کے انعقاد کو شیڈول کے مطابق یقینی بنانے کے لیے نیا فارمولا تیار کیا...
60 ججز میں سے صرف 12 ججز کے لیے رہائش گاہیں، دیکھیں گے کتنے...
لاہور(این این آئی)لاہور ہائیکورٹ میں عدالت عالیہ کے ججز، جوڈیشل افسران کی سرکاری رہائش گاہوں کے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔عدالت نے ریمارکس دیے...