خواجہ آصف کی پاکستان کی بجائے عمران خان کی لائف لائن اور ملک کو ترسیلات بند کرنے والوں کی مذمت

0
203

اسلام آباد (این این آئی)وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے پاکستان کی بجائے عمران خان کی لائف لائن اور ملک کو ترسیلات بند کرنے والوں کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی ملک کی لائف لائن ہیں ،یونان میں کشتی کے حادثے پر جتنا بھی دکھ اور افسوس کا اظہار کیا جائے کم ہے، انسانی سمگلنگ میں ملوث عناصر کے خلاف سختی سے نمٹا جائے جبکہ اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے ایک بار پھر زور دیاہے کہ معصوم لوگوں کو روزگار کا جھانسہ دے کر انسانی سمگلنگ میں ملوث عناصر کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے۔ پیر کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ یونان میں کشتی کے حادثے پر جتنا بھی دکھ اور افسوس کا اظہار کیا جائے کم ہے، آزاد کشمیر، سیالکوٹ سمیت کئی علاقوں کے گھرانے اجڑ گئے ہیں، کسی نے اپنی زمین ،کسی نے اپنا زیور بیچ کر بردہ فروشوں کے حوالے کئے اور ان کے پیارے سمندر کی لہروں کی نذر ہو گئے، بیرون ملک روزگار کے لئے بھجوانے کا عمل 70 کی دہائی میں شروع ہوا، پہلے اس کو ریگولرائز کیا گیا اور باقاعدہ لائسنس دیئے گئے بعد میں یہ ایک جرم کی شکل اختیار کر گیا۔ انہوں نے کہا کہ یونان کی عوام کا ضمیر جاگا اور انہوں نے احتجاج کیا، الیکشن سے پہلے پہلے اس معاملے پر حکومت کو فوری نوٹس لینا چاہیے اور اس دھندے میں ملوث لوگوں کے خلاف سخت اور فوری ایکشن لینا چاہیے، اس کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت سمیت کئی ممالک کی معیشت خراب ہے مگر پاکستان میں روزگار اور تعلیم نہ ہونے کی وجہ سے یہ صورتحال پیدا ہوئی ہے، یہ بچے 35 سے 40 لاکھ دے کر گئے تھے، حکومت اور اپوزیشن سمیت پورے ایوان کی جانب سے یقین دلاتے ہیں کہ پوری قوم ان کے دکھ میں شریک ہے۔ وزیراعظم نے یوم سوگ کا اعلان کیا، یہ لوگ ہوائی اڈوں سے گئے ہیں، سب کو پتہ تھا کہ یہ کیوں جا رہے ہیں، اس دھندے میں ملوث لوگوں نے ترکی میں بھی پناہ گاہیں بنائی ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وائس چانسلرز کے حوالے سے اپنے نامناسب الفاظ پر معذرت کی تھی مگر ایسے وائس چانسلرز بھی ہیں جو گیارہ گیارہ سالوں سے کام کر رہے ہیں، وہ قائمہ کمیٹیوں کے طلب کرنے پر بھی نہیں آتے۔