امریکہ نے 1.15ارب ڈالر کے امرام میزائل کا آرڈر دیدیا

0
211

کیف(این این آئی)پینٹاگون نے کہا ہے کہ امریکی فضائیہ نے AIM-120 ایڈوانسڈ میڈیم رینج ایئر ٹو ایئر میزائل امرام (AMRAAM) کے لیے کمپنی ریتھیون میزائلز اینڈ ڈیفنس (RTX) کو 1.15 بلین ڈالر کا معاہدہ دیا ہے۔ یہ معاہہدہ یوکرین اور سعودی عرب سمیت امریکہ کے متعدد غیر ملکی اتحادیوں اور شراکت داروں کو میزائل کی فروخت کا احاطہ کرے گا۔میڈیارپورٹس کے مطابق پینٹاگون نے کہا کہ امرام معاہدے میں 18 ممالک کو غیر درجہ بند غیر ملکی فوجی فروخت شامل تھی۔ ان ملکوں میں بحرین، بیلجیم، بلغاریہ، کینیڈا، فن لینڈ، ہنگری، اٹلی، جاپان، نیدرلینڈز، ناروے، قطر، سعودی عرب، سنگاپور، جنوبی کوریا، سپین، سوئٹزرلینڈ۔ ، یوکرین، اور یوکے شامل ہیں۔پینٹاگون نے کہا کہ معاہدے کے تحت RTX امرام میزائل، اسی طرح ٹیلی میٹری سسٹم اور پیئر پارٹس تیار کرے گی۔ اس کے علاوہ پروڈکشن انجینئرنگ سپورٹ بھی فراہم کرے گی۔ توقع ہے کہ کمپنی 37 میزائلوں کی لاٹ پر 31 جنوری 2027 تک کام مکمل کرلے گی۔RTX نے ایک بیان میں کہا کہ یہ آرڈر اب تک کا سب سے بڑا AMRAAM میزائل معاہدہ ہے ۔ یہ انتہائی جدید میزائلوں کی پانچویں پیداوار ہے۔ آرڈر میں امریکی فضائیہ اور امریکی بحریہ دونوں کو میزائل فراہم کرنے کا احاطہ کیا گیا ہے۔ اس میں جدید ترین امرام کنفیگریشنز شامل ہوں گی۔RTX میں ایئر پاور کے صدر پال فیرارو نے بتایا کہ 42 ملکوں میں 14 پلیٹ فارمز پر مربوط امرام واحد فضا سے فضا میں مار کرنے والا ہتھیار ہے جو توسیعی حد تک خطرات کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔امرام ایک جدید میڈیم رینج فضا سے فضا میں مار کرنے والا میزائل سسٹم ہے جو ہر موسم میں بصری رینج سے باہر رہنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ ایک ورسٹائل ہتھیار ہے جو فضائی برتری اور دشمن کے طیاروں کے خلاف دفاع کے لیے بنایا گیا ہے۔ یہ امریکی فضا کے ہتھیاروں کا ایک اہم جزو بن گیا ہے۔ دنیا بھر کے مختلف ممالک اسے بڑے پیمانے پر استعمال کرتے ہیں۔ یہ میزائل غیر معمولی رینج، رفتار اور درستی پیش کرتا ہے جو اسے درمیانے اور لمبی رینج پر اہداف کو نشانہ بنانے میں انتہائی موثر بناتا ہے۔طیارے اور کروز میزائل دونوں کو شامل کرنے کی امرام کی صلاحیت متنازعہ فضائی حدود میں کام کرنے والی فوجی قوتوں کے لیے دفاع کی ایک اہم تہ فراہم کرتی ہے۔