سویڈش ناظم الامور طلب ،بھارت میر واعظ عمر فاروق کو رہا کرے، ترجمان دفتر خارجہ

0
179

اسلام آباد (این این آئی)پاکستان نے مطالبہ کیا ہے کہ بھارتی حکام جیل میں قید کشمیری حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق کو فوری طور رہااور مقبوضہ وادی میں یکطرفہ کارروائیوں اور طاقت کا استعمال بند کرے،دہشت گردی کے مسئلے کو سفارتی مفاد کیلئے استعمال نہیں کرنا چاہیے ،پاکستان نے اسلام آباد میں موجود سویڈش ناظم الامور کو طلب کر کے سویڈش حکام تک قرآن مجید کی بے حرمتی پر احتجاج پہنچایا ، پاکستان نے ہمیشہ مذاکرات پر یقین رکھا ہے، ہم افغانستان سے بھی مسائل کے حل کیلئے مذاکرات پر یقین رکھتے ہیں،سی پیک میں چین نے 24 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی، پاکستان اور چین سی پیک کو آگے بڑھانے کے عزم پر قائم ہیں،بھارت میں عالمی کپ کھیلنے یا نہ کھیلنے پر فیصلہ حکومت کرے گی۔ جمعرات کو ترجمان دفتر خارجہ ممتاززہرا بلوچ نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں کہا کہ دنیا بھر میں مسلمانوں نے عید الاضحیٰ منائی جبکہ کشمیری مقبوضہ خطے میں کرفیو اور دیگر پابندیوں کی وجہ سے عید کی نماز بھی ادا نہیں کرسکے۔ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ 8 جولائی کو برہان مظفر وانی کی برسی ہے جو بھارتی جبرو استبداد کے خلاف کشمیری نوجوانوں کی مزاحمت کی ایک علامت ہیں۔پاکستان کے بارے میں بھارتی وزیر خارجہ کے بیان کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ دہشت گردی کے مسئلے کو سفارتی مفاد کیلئے استعمال نہیں کرنا چاہیے بالخصوص ایسے حالات میں جب دہشت گردی کی کارروائیوں میں بھارت کے ملوث ہونے کے ناقابل تردید ثبوت موجود ہیں جنہیں پاکستان نے متعلقہ فورمز پر پیش کیا ہے۔ممتاز زہرہ بلوچ نے مقبوضہ کشمیر میں جاری صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے ایک مرتبہ پھر پاکستان کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے بھارت پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ وادی میں یکطرفہ کارروائیوں اور طاقت کا استعمال بند کرے۔ترجمان نے کہاکہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے مسئلے کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں و کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق تلاش کیا جائے۔ترجمان دفتر خارجہ نے سویڈن میں قرآن کی بے حرمتی کے معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے سویڈن کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں، ماضی میں بھی سویڈن میں قابل مذمت واقعات ہوچکے ہیں، پاکستان نے سویڈن حکام کو تحفظات سے آگاہ کیا، پاکستان نے اسلام آباد میں موجود سویڈش ناظم الامور کو طلب کیا، سویڈش حکام تک قرآن مجید کی بے حرمتی پر احتجاج پہنچایا گیا۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ مذاکرات پر یقین رکھا ہے، ہم افغانستان سے بھی مسائل کے حل کیلئے مذاکرات پر یقین رکھتے ہیں، دہشت گردی جیسے سنجیدہ چیلنج پر بھی افغانستان سے مذاکرات کیے گئے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاک افغان سرحد عالمی طور پر مسلمہ بارڈر ہے، پاک افغان سرحد کو امن کا بارڈر بنانا چاہتے ہیں، کچھ عناصر سرحد کو متنازع بنانے کیلئے حملے کرتے ہیں۔یونان کشتی حادثے کے بعد کی صورتحال کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ یونانی حکام نے 78 نعشوں کا پوسٹ مارٹم اور ڈی این اے ٹیسٹ مکمل کرلیا ہے اور اس عمل کے بعد مزید پندرہ پاکستانیوں کی شناخت ہوئی ہے۔ترجمان دفترخارجہ نے سوئٹزرلینڈ کے وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ سوئس وزیرخارجہ 7 سے 9 جولائی کو سرکاری دورہ کریں گے، وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے سوئس ہم منصب کو دورہ پاکستان کی دعوت دی تھی۔انہوںنے کہاکہ سوئس وزیر خارجہ و فیڈرل قونصل کلاسز اسلام آباد میں وزیر ماحولیات شیری رحمان اے بھی ملاقات کریں گے۔ انہوںنے کہاکہ اسرائیل جانے والے پاکستانیوں کے خلاف کارروائی کے حوالے سے ایف آئی اے بہتر بتا سکتی ہے۔انہوںنے کہاکہ پاک افغان بارڈر ایک عالمی سطح پر تسلیم شدہ سرحد ہے،اس عالمی تسلیم شدہ سرحد کے حوالے سے کسی سے کبھی بات نہیں ہو گی۔ انہوںنے کہاہک پاکستان کی جانب سے افغان سرحد پر باڑ لگانے کے عمل میں رکاوٹیں ڈالی گئیں۔ انہوںنے کہاکہ پاک افغان سرحد کو ہمیں امن کی سرحد بنایا جانا چاہیے۔ ترجمان نے کہاکہ یونانی انتظامیہ نے ملنے والی 78 نعشوں کے پوسٹ مارٹم مکمل ہونے کی تصدیق کی ہے،ان نعشوں کے ڈی این اے نمونے حاصل کر لیے گئے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ بچنے والے پاکستانیوں سے یونانی انتظامیہ حادثہ کی وجوہات پر تحقیقات کر رہی ہیں،پاکستان نے یونانی حکومت سے اس معاملے پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ انہوںنے کہاکہ یونانی انتظامیہ نے کشتی حادثہ میں 15 پاکستانیوں کی گنگر پرنٹ میچ اور ڈی این اے سے تصدیق کی،یونانی انتظامیہ نے معاملے پر تحقیقات کے لئے ایک عدالتی کمیشن قائم کیا ہے۔یونان کشتی حاڈثہ میں اس کشتی پر سفر کرنے والے کل پاکستانیوں کی تعداد،پاکستانی ، یونانی اور دیگر حکومتوں کو معلوم نہیں ہے۔ انہوںنے کہاکہ ڈًی این اے کے نمونے ان افراد کے حاصل کیے گئے ہین جن کو اپنے پیاروں کی اس کشتی پر موجودگی کا یقین ہے۔ ایک سوال پر ترجمان نے کہاکہ بھارت میں عالمی کپ کھیلنے یا نہ کھیلنے پر فیصلہ حکومت کرے گی۔