پولیس نے بی بی سی اینکر کیس میں کسی بھی مجرمانہ عمل کو مسترد کر دیا

0
303

لندن(این این آئی)ہیو ایڈورڈز کی اہلیہ نے انکشاف کیا ہے کہ ان کے شوہر بی بی سی کے ایک ممتاز براڈکاسٹر ہیں جنہیں کئی دنوں سے جنسی نوعیت کے الزامات کا سامنا ہے۔ ان واقعات کے نتیجے میں ڈپریشن کے مسائل میں مبتلا ہونے کی وجہ سے انہیں ہسپتال داخل کرایا گیا۔دوسری طرف پولیس نے اعلان کیا ہے کہ انہیں بی بی سی اینکر ہیو ایڈورڈز کے خلاف الزامات کے سلسلے میں مجرمانہ جرم کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔ واضح رہے بی بی سی اینکر کا سکینڈل چھ روز سے برطانوی اخبارات کی سرخیوں میں نمایاں ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ہیو ایڈورڈز کی عمر 61 سال ہے، وہ 20 برس سے بی بی سی میں خبریں پیش کر رہے ہیں۔ ان کی خبریں رات دس بجے نشر ہوتی ہے۔ وہ برطانیہ کے مشہور براڈ کاسٹرز میں سے ایک ہیں اور بی بی سی میں سب سے زیادہ معاوضہ لینے والے اینکر ہیں۔ وہ ہر سال 400 ہزار پانڈ سٹرلنگ کماتے ہیں جو 522 ہزار ڈالر کے مساوی ہیں۔1984 میں ایڈورڈز نے بی بی سی میں اپنے کام کا آغاز کیا تھا۔ وہ تیزی سے ترقی کی سیڑھی پر چڑھتے گئے۔ یہ ایڈورڈز ہی تھے جنہوں نے 8 ستمبر 2022 کو ملکہ الزبتھ دوم کی موت کا اعلان کیا تھا۔ اس موقع پر وہ کئی گھنٹے نشریات چلاتے رہے۔ اسی طرح 3 مئی 2023 کو برطانوی شاہ چارلس سوم کی تاج پوشی پر بھی انہوں نے طویل نشریات کو سنبھالا۔سکینڈل سامنے آنے کے بعد ان کی شناخت کو سوشل میڈیا نیٹ ورکس پر بڑے پیمانے پر نمایاں کیا گیا۔ بی بی سی کے لاکھوں ناظرین نے رات 10 بجے کی خبروں میں ان کی غیر موجودگی کو محسوس کیا۔ان کی اہلیہ وکی فلینڈ نے برطانوی خبر رساں ایجنسی بی ای کو ایک بیان میں لکھا کہ میں یہ بیان اپنے شوہر ایڈورڈز کی جانب سے اپنے خاندان کو درپیش ہونے والے پانچ انتہائی مشکل دنوں کے بعد دے رہی ہوں۔ انہوں نے کہا میرے شوہر سنگین ڈپریشن کا شکار ہیں۔ حالیہ دنوں کے واقعات کے نتیجے میں ایک نیا بحران پیدا ہوگیا جس کی وجہ سے انہیں ہسپتال منتقل کرنا پڑا ہے۔انہوں نے بتایا کہ جیسے ہی وہ کچھ سنبھلتے ہیں تو وہ شائع ہونے والے مضامین کا جواب دینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ایڈورڈز کو 6 جولائی کو الزامات سے آگاہ کیا گیا تھا اور اتوار کو کام سے الگ کردیا گیا تھا۔