اقوام متحدہ کی رپورٹیں غیر حقیقی اور جھوٹ کا پلندہ ہیں، طالبان

0
140

کابل(این این آئی)افغان طالبان کے ترجمان محمد نعیم نے اقوام متحدہ کی رپورٹ کے اجرا کے بعد اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اقوام متحدہ کی رپورٹس غیر حقیقی اور جھوٹ پرمبنی ہیں۔عرب ٹی وی کے مطابق طالبان کے ترجمان نے وضاحت کی کہ افغانستان میں کچھ مسائل ہیں۔ اقوام متحدہ کی رپورٹس ان کو بڑھا چڑھا کر پیش کرتی ہیں۔انہوں نے یہ بھی نشاندہی کی کہ افغانستان میں خواتین کے خلاف انفرادی واقعات رونما ہوتے ہیں، لیکن وہ حقیقت کی عکاسی نہیں کرتے۔طالبان کے ایک ترجمان نے بتایا کہ تحریک چیلنج کر رہی ہے کہ کوئی ثبوت فراہم کرے کہ اس کے ارکان لڑکیوں کو مارتے ہیں۔ طالبان حکومت افغانستان میں خواتین کے مسائل کا حل تلاش کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ لڑکیوں کی تعلیم کا معاملہ اندرونی معاملہ ہے جس میں بیرونی لوگوں کو مداخلت کا کوئی حق نہیں ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ افغانستان سے باہر کسی کو بھی لڑکیوں کے معاملات میں مداخلت کا حق نہیں ہے۔انہوں نے نشاندہی کی کہ حکومت افغانستان میں لڑکیوں سے متعلق کچھ فیصلوں کو تبدیل کرنے پر غور کر رہی ہے۔اقوام متحدہ تازہ رپورٹ مئی اور جون کے مہینوں پر محیط ہے جس میں افغانستان میں اقوام متحدہ کے مشن نے کہا کہ طالبان کی وزارت صحت عامہ نے اعلان کیا ہے کہ خصوصی طبی تعلیم حاصل کرنے کے لیے صرف مردوں کو امتحان دینے کی اجازت ہوگی۔ اس کے بعد فروری میں میڈیکل کی طالبات پر گریجویشن کے امتحانات دینے پر پابندی لگائی گئی تھی اور گذشتہ دسمبر میں یونیورسٹیوں میں خواتین کے داخلہ پر پابندی لگائی گئی۔اقوام متحدہ نے کہا کہ اس نے ایسے کیسز ریکارڈ کیے ہیں جن میں طالبان نے خواتین کی نقل و حرکت اور ملازمتوں کی آزادی پر پہلے سے پابندیاں عائد کی تھیں۔رپورٹ میں کہا گیا کہ مئی کے اوائل میں ایک بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیم کے لیے کام کرنے والی دو افغان خواتین ملازمین کو طالبان فورسز نے ہوائی اڈے سے اس لیے گرفتار کر لیا تھا کہ انھوں نے بغیر کسی مرد رشتہ دار کے سفر کیا تھا۔