ترکیہ کے ساتھ سرمایہ کاری کے بہترین مواقع دیکھ رہے ہیں،سعودی عرب

0
108

ریاض(این این آئی)سعودی وزیر سرمایہ کاری انجینئر خالد الفالح نے کہا ہے کہ ہم سعودی عرب اور ترکیہ کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ سعودی عرب اور ترکیہ کے درمیان سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ سعودی عرب میں ایک ممتاز اقتصادی اور سرمایہ کاری کا ماحول موجود ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق خالد الفالح نے کہا کہ تعمیراتی شعبہ پر اخراجات کا حجم 2030 تک 215 بلین ڈالر تک پہنچ جائے گا۔ مملکت خلیجی خوراک کی مارکیٹ کا 60 فیصد حصہ ہے۔ ہمارے پاس 10 ہزار فیکٹریاں ہیں جو کھانے کی صنعتوں سے کام کرتی ہیں۔ ہم نے اہم شعبوں کے حوالے سے 4 اقتصادی زونز بھی شروع کر دئیے ہیں۔سعودی وزیر سرمایہ کاری نے بتایا کہ ترکیہ میں سعودی سرمایہ کے ساتھ تقریبا ایک ہزار 140 کمپنیاں کام کر رہی ہیں۔سعودی وزیر سرمایہ کاری کے مطابق ہم نے 390 ترک کمپنیوں کو مملکت میں سرمایہ کاری کے لیے راغب کیا۔ ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے سعودی عرب کا دورہ شروع کیا جس سے دونوں ممالک کے درمیان تجارت کے حجم میں ایک ایسے وقت میں اضافہ متوقع ہے جب دونوں ممالک اپنے درمیان تبادلے کے حجم کو بڑھانا چاہتے ہیں۔ العربیہ کے نامہ نگار سلطان السلمی نے بتایا کہ سعودی ترک بزنس کونسل کا اجلاس آج جدہ میں شروع ہوا۔ مملکت میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھنے والی 200 سے زائد ترک کاروباری شخصیات بھی موجود ہیں۔السلمی نے مزید کہا کہ ملاقاتوں میں ترکیہ میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی رکھنے والی سعودی کمپنیوں اور تاجروں کی شرکت بھی دیکھی گئی۔انہوں نے مزید واضح کیا کہ سعودی ترک بزنس کونسل کے اجلاسوں کے دوران توقع ہے کہ کان کنی، توانائی، صحت کی دیکھ بھال، غذائیت، زراعت، رئیل اسٹیٹ، تعمیرات اور سیاحت سمیت اقتصادی شعبوں میں 10 معاہدوں پر دستخط کیے جائیں گے۔ اس سال کے پہلے 4 ماہ کے دوران سعودی عرب کو ترکیہ کی برآمدات کی مالیت تقریبا 781 ملین ڈالر رہی۔ دونوں ممالک کے درمیان انٹرا ٹریڈ 2017 میں 4.5 بلین ڈالر سے بڑھ کر 2022 میں 6.1 بلین ڈالر تک پہنچ گئی ہے ۔