پچھلے چار سال ہم نے ڈبہ، بالٹی اور کنستر ڈال کر اظہار رائے کا مقابلہ نہیں کیا ،مریم اور نگزیب

0
401

اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پچھلے چار سال ہم نے ڈبہ، بالٹی اور کنستر ڈال کر اظہار رائے کا مقابلہ نہیں کیا ،سر اٹھا کر بہادری سے مقابلہ کیا، پیمرا ترمیمی بل پر رائے تعمیر ی ہونی چاہیے ،پیمرا ترمیمی بل 2023ء کے پیچھے اچھی نیت ہے، انشاء اللہ بل سینیٹ سے بھی منظور ہوگا۔ وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ پیمرا ترمیمی بل سینیٹ میں پیش کر دیا ہے،بل کی تیاری میں تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی گئی، پچھلے چار سال ملک پر سینسر شپ عائد رہی۔ انہوںنے کہاکہ مس انفارمیشن اور ڈس انفارمیشن کی تعریف میں غلطی کی گنجائش رکھی ہے، پی آر اے، تمام میڈیا تنظیموں، پارلیمنٹ، قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نے اتفاق رائے سے اسے منظور کیا ہے۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ میری خواہش ہے سینیٹرز کی بھی اس میں رائے، اس بل کو متنازعہ نہیں بنانا چاہتی۔ انہوںنے کہاکہ میں نے چیئرمین سینیٹ سے درخواست کی کہ اس بل پر سینیٹرز کی رائے لی جائے، چیئرمین سینیٹ نے میری درخواست منظور کرتے ہوئے اس بل کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی میں بھیج دیا ہے۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ موجودہ دور وہ دور نہیں جب چلتے پروگرام بند ہوں، جب ملک کے وزیراعظم کو پریڈیٹر کہا جائے،بل کے پراسیس کو مزید تقویت دینے کے لئے بل کو اسٹینڈنگ کمیٹی میں بھیجا ہے۔ انہوںنے کہاکہ پچھلے چار سال ہم نے ڈبہ، بالٹی اور کنستر ڈال کر اظہار رائے کا مقابلہ نہیں کیا بلکہ سر اٹھا کر بہادری سے مقابلہ کیا،اس بل پر رائے آنی چاہئے لیکن یہ رائے تعمیری ہونی چاہیے۔ انہوںنے کہاکہ اس بل کی تیاری میں پوری دنیا سے بہترین طریقوں کو شامل کیا گیا ہے۔انہوںنے کہاکہ قانون سازی ایک سنجیدہ عمل ہے، چیئرمین سینیٹ کو اختیار ہے کہ وہ کمیٹی کے ممبران میں سے کسی کو بھی قائم مقام چیئرمین بنا سکتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ کسی تنظیم کے نام سے اس بل کے اندر نمائندگی شامل نہیں، اس میں میڈیا نمائندگان، میڈیا ورکرز یا صحافی کو شامل کیا گیا ہے،کونسل آف کمپلینٹ میں جس سے متعلق معاملہ ہوگا، اسے بلا سکتی ہے۔