مراکش میں شدید زلزلہ،300افرادہلاک، ایمرجنسی نافذ

0
152

رباط(این این آئی) وسطی مراکش میں شدید زلزلہ آیا، جس میں کم از کم300 افراد ہلاک اور 153 دیگر زخمی ہوئے جبکہ بڑے پیمانے پر مادی نقصان پہنچایا اور عمارتیں زمین بوس ہوگئیں، ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 6.8 تھی۔ اس کا مرکز سیاحتی شہر مراکش کے جنوب مغرب میں دارالحکومت رباط سے 320 کلومیٹر جنوب میں واقع تھا۔ متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں شروع کردی گئی ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق مراکش کی وزارت داخلہ کے ایک بیان میں کہا گیا کہ متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں شروع کردی گئی ہیں۔زلزلے کو مملکت کی تاریخ کا سب سے بڑا زلزلہ قرار دیا گیا ہے جس سے بڑے پیمانے پر مادی نقصان پہنچایا اور عمارتیں زمین بوس ہوگئیں۔امریکی جیو فزیکل انسٹی ٹیوٹ کے مطابق ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 6.8 تھی۔ اس کا مرکز سیاحتی شہر مراکش کے جنوب مغرب میں دارالحکومت رباط سے 320 کلومیٹر جنوب میں واقع تھا۔رباط میں قائم نیشنل سینٹر فار سائنٹیفک اینڈ ٹیکنیکل ریسرچ نے کہا کہ زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 7 ڈگری تھی اور اس کا مرکز الحوز صوبے میں تھا۔مراکش کے ایک اہلکار نے اس سے قبل بتایا تھا کہ درجنوں افراد ہلاک ہوئے ہیں، جن میں سے زیادہ تر مراکش کے جنوب میں پہنچنے والے مشکل علاقوں میں تھے۔زلزلے کے مرکز کے قریب ترین بڑے شہر کے رہائشیوں نے بتایا کہ پرانے شہر میں کچھ عمارتیں منہدم ہوگئیں۔ یہ علاقہ اقوام متحدہ کی تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی تنظیم (یونیسکو)کی فہرست میں شامل ہے۔ مقامی ٹیلی ویژن نے زلزلے کے گرنے کی تصاویر دکھائیں۔ مسجد کا تباہ شدہ مینار اور ٹوٹی ہوئی کاروں پر بکھرا ملبہ دیکھا جا سکتا ہے۔امریکی جیولوجیکل سروے نے بتایا کہ زلزلہ مراکش کے شہر مراکش سے تقریبا 72 کلومیٹر مشرق میں آیا۔عرب ٹی وی نے ڈیمنیٹ میں ایک عمارت کے گرنے سے ایک ہی خاندان کے پانچ افراد کی ہلاکت کا ذکر کیا اور ملبے تلے دبے ہوئے افراد کو نکالنے میں مشکلات پر بات کی۔سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر کچھ اکانٹس نے زلزلے کے پہلے لمحات دکھائیپوسٹ کیے۔ پلیٹ فارم پر پوسٹ کیے گئے ویڈیو کلپس میں لوگوں کو سڑکوں اور عمارتوں میں لرزتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔24 فروری 2004 کو رباط سے 400 کلومیٹر شمال مشرق میں الحسیمہ صوبے میں 6.3 کی شدت کا زلزلہ آیا جس میں 628 افراد ہلاک اور شدید مادی نقصان ہوا تھا۔29 فروری 1960 کو ایک زلزلے نے ملک کے مغربی ساحل پر واقع اغادیر شہر کو تباہ کر دیا، جس سے 12,000 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے تھے اور شہر کی ایک تہائی آبادی متاثر ہوئی تھی۔