پاکستانی این جی او کا پسماندہ طبقات کی ترقی کے لیے چینی حکمت کا استعمال

0
89

اسلام آ باد (این این آئی)پاکستان عوامی فلاح و بہبود کے شعبے میں چین کے ساتھ اپنے تعاون کو مضبوط بنا رہا ہے، اس کا مقصد اپنے معاشرے کی ترقی کے لئے چینی دانش مندی سے سیکھنا ہے، اس سے لوگوں اور کرہ ارض کی فلاح و بہبود کو فروغ ملے گا۔ گوادر پرو کے مطابق ان خیالات کا اظہارسندھ کے شہر دادو میں فلاحی تنظیم گروتھ پلس ویلفیئر آرگنائزیشن (جی پی ڈبلیو او)کے بانی وسیم باری نے چین کے شہر ہینان میں شروع ہونے والے پہلے ایشیا فلانتھراپی فورم کے سیشن کے دوران کیا۔ 16 ایشیائی ممالک اور خطوں اور 15 بین الاقوامی تنظیموں کی سماجی تنظیموں کے تقریبا 400 مہمان سرکاری نمائندوں اور مبصرین نے فورم میں شرکت کی۔ پاکستان کے نمائندے کی حیثیت سے وسیم باری چین میں ترقی کی رفتار دیکھ کر حیران رہ گئے۔ انہوں نے کہا یہ فورم سماجی بہبود، غربت کے خاتمے اور صحت کی دیکھ بھال میں چین کی قابل ذکر کامیابیوں کے عالمی اعتراف کا ثبوت ہے۔ گوادر پرو کے مطابق شرکا نے زیادہ کھلے، بڑھتے ہوئے اور بااثر خیراتی ماحول کی تعمیر، ” مشترکہ مستقبل کے ساتھ انسانی برادری “، موسمیاتی تبدیلی، غربت میں کمی، تعلیم، صحت، ثقافت، کھیلوں اور سماجی خدمات، اور ایشیا کی ترقیاتی ضروریات، اور بین الاقوامی نقطہ نظر اور مقامی تجربے کے ساتھ مختلف ممالک میں خیرات کی ترقی کو فروغ دینے جیسے عالمی مسائل پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے تعاون کی جگہ کو بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا اور تبادلہ خیال کیا۔ جس نے وسیم کو مزید خیالات اور مثالوں کو سمجھنے کے قابل بنایا جو پاکستان میں انسان دوستی پر مثبت طور پر لاگو کیے جاسکتے ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق “چین کی کامیابی سے متاثر ہو کر، پاکستان اپنے تناظر میں چینی حکمت عملی سے سیکھنے اور اس پر عمل درآمد کرنے کی سرگرم کوشش کر رہا ہے”، وسیم باری نے کہا کہ اس تبادلے کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے، جی پی ڈبلیو او نے بیجنگ ون ہارٹ اسفیئر چیریٹی فانڈیشن اور چائنا پاکستان یوتھ ایکسچینج کمیونٹی کے ساتھ شراکت داری کی ہے، جو ضرورت مند طلبا پاکستان میں معذور افراد، خاندان اور دیگر کی مدد کے لئے سالوں سے کام کر رہی ہے. گوادر پرو کے مطابق 2022 میں جب صوبہ سندھ خاص طور پر بڑے شہروں کی اہم سڑکوں سے دور ضلع دادو میں سیلاب سے شدید متاثر ہوا تو وسیم باری کو ضلع دادو میں چائنا پاکستان یوتھ ایکسچینج کمیونٹی کا سربراہ مقرر کیا گیا۔ انہوں نے بے گھر ہونے والے سیلاب متاثرین کو محفوظ رہائش اور کھانے کے انتظامات فراہم کرکے ان کی مدد کے لئے ٹیموں کا اہتمام کیا۔ 3ـ4 ماہ بعد سیلاب متاثرین کے اپنے مقامات پر لوٹنے کے بعد بھی فوڈ بیگ کی تقسیم کا پروگرام جاری رہا۔ اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ سیلاب نے ضلع دادو میں پینے کے پانی کے نظام کو مکمل دھچکا پہنچایا ہے، ادارے نے اب تک 3 واٹر پلانٹس لگائے ہیں اور 12 ہزار سے زائد افراد صاف پانی کی سہولیات سے براہ راست مستفید ہوئے ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق دادو واپسی کے بعد وسیم کا اگلا قدم چینی رضاکار ٹیموں کے ساتھ مل کر مزید واٹر پلانٹس لگانے اور اسکولوں، کلینکس اور خواتین کے تربیتی مراکز کی تعمیر کے لیے کام جاری رکھنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کانفرنس کے دوران میں چین کی دیہی ترقی سے بہت متاثر ہوا اور متعلقہ فوکل پرسنز کے ساتھ رابطے کرکے ہم چینی ہائبرڈ بیجوں کی فراہمی اور کھاد کی تقسیم پر مزید تبادلہ خیال کریں گے اور پاکستان میں جدید زرعی طریقوں اور اوزاروں کو متعارف کرائیں گے۔