سی پیک منصوبہ ایشیائ، مشرق وسطیٰ، شمالی افریقہ اور یورپ تک رابطہ کاری میں کلیدی کردار ادا کریگا، صادق سنجرانی

0
314

بشکک/ اسلام آباد (این این آئی)چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے کہا ہے کہ سی پیک منصوبہ سینٹرل ایشیائ، جنوبی ایشیائ، مشرق وسطیٰ، شمالی افریقہ اور یورپ کے ساتھ رابطہ کاری میں کلیدی کردار ادا کریگا، پاکستان وسطیٰ ایشیائی ممالک تک رسائی حاصل کرنے اور اقتصادی و معاشی نقل وحمل میں تیزی لانے کیلئے کوشاں ہے،پاکستان اور کرغستان آپس کے دو طرفہ تعلقات کو انتہائی اہم سمجھتے ہیں۔ وہ کرغستان میں منعقدہ کانفرنس ”رابطہ کاری کے دور میں پاکستان اورکرغستان: شاہراہ ریشم کا کردار” کے موضوع پر خطاب کررہے تھے۔چیئرمین سینیٹ نے ورچوئل لنک کے ذریعے کانفرنس سے خطاب کیا۔ محمد صادق سنجرانی نے کہا کہ کانفرنس کی بدولت اہم معلومات پر تبادلہ خیال کا موقع ملا ہے۔پاکستان اور کرغستان کے آپس میں قریبی برادرانہ تعلقات ہیں اور دونوں ممالک کے قریبی تعلقات کے باوجود دوطرفہ تجارتی حجم کم ہے جس کو بڑھانے کی اشدضرورت ہے۔ باہمی دوطرفہ تجارتی و اقتصادی معاہدوں پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے محمد صادق سنجرانی نے کہا کہ موجوددور رابطہ کاری کا دور ہے اور ہمیں رابطہ کاری کے مواقعوں سے استفادہ کرتے ہوئے ترقی کے عمل کو آگے بڑھانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بی آر آئی منصوبہ وسطی ایشیائی ممالک کیلئے اقتصادی راہدری سے بھرپور استفادہ کرنے کے مواقع فراہم کرتا ہے۔سی پیک نے پاکستان کیلئے خطے کے ساتھ رابطہ کاری کے نئے مواقع پیدا کیے ہیں اورسی پیک خطے کیلئے ایک گیم چینجر کے طور پر سامنے آیا ہے۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ سی پیک منصوبہ سینٹرل ایشیائ ، جنوبی ایشیائ ، مشرق وسطیٰ، شمالی افریقہ اور یورپ کے ساتھ رابطہ کاری میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔رابطہ کاری کے اس منصوبے سے تین ارب سے زائد افراد کو فائدہ پہنچے گا۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پاکستان ایک پر امن ملک ہے اور امن کیلئے قربانیاں دی ہیں۔پاکستان خطے میں امن، ترقی اور خوشحالی کی اہمیت کو سمجھتا ہے اورپاکستان نے افغان امن عمل کی ہر سطح پر حمایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خطے کی رابطہ کاری اور تعاون کو بڑھانے کیلئے امن و سلامتی انتہائی اہم ہے۔پاکستان وسطیٰ ایشیائی ممالک تک رسائی حاصل کرنے اور اقتصادی و معاشی نقل وحمل میں تیزی لانے کیلئے کوشاں ہے