اسرائیلی آبادکاروں کا غزہ میں از سر نو آبادکاری کا مطالبہ

0
281

مقبوضہ بیت المقدس(این این آئی)بیت المقدس میں ایک کنونشن کے دوران سینکڑوں یہودی آبادکاروں نے اپنا یہ مطالبہ پیش کیا ہے کہ غزہ میں یہودی آبادکاری از سر نو کی جائے۔ مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی حصے میں بھی دوبارہ سے یہودیوں کو آباد کیا جائے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اسرائیل نے 2005 میں غزہ کو خالی کر دیا تھا اور اپنی فوج کو غزہ سے نکالنے کے ساتھ ساتھ یہودی بستیوں کو بھی ختم کر دیا تھا۔ یہودیوں بستیوں کا یہ خاتمہ غزہ پر 38 سالہ قبضے کے بعد کیا گیا تھا۔اسرائیل کے لامحدود مدت کے لیے غزہ کے سیکورٹی معاملات کو دیکھنے کے اس اعلان کے باوجود کسی قدر وضاحت موجود ہے کہ اقوام متحدہ غزہ کا مستقبل فلسطینیوں کے کنٹرول میں ہی دیکھنا چاہتا ہے۔یروشلم میں یہ کنوینشن دائیں بازو کی یہودی تنظیم ”نہالہ آرگنائزیشن”کی طرف سے بلایا گیا تھا۔ جو اس بات پر زور دیتی ہے کہ یہودی بستیوں کی مقبوضہ علاقوں بشمول مغربی کنارے توسیع کی جائے۔جسے مغربی کنارے میں غیر قانونی سمجھا جاتا ہے۔ بین الاقوامی انسانی گروپ ان یہودی بستیوں کی مخالفت کرتے ہیں اور یہودی آبادکاروں اور فلسطینیوں کے درمیان مغربی کنارا مسلسل پرتشدد واقعات کا مرکز بنا رہتا ہے۔