مسئلہ کشمیر اور فلسطین کے حوالے سے اقوام متحدہ کے منشور پر عمل کرنے کی ضرورت ہے، چین پاک ماہرین

0
156

بیجنگ( این این آئی)چین اور پاکستان کے ممتاز ماہرین نے کثیر الجہتی کو فروغ دینے اور بین الاقوامی قانون کو عالمی تعاون کی بنیاد کے طور پر برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ کثیر الجہتی اجتماعی فیصلہ سازی اور مشترکہ کارروائی کے لئے ایک فریم ورک فراہم کرتی ہے، چین اور پاکستان دونوں بین الاقوامی اور علاقائی امور سمیت امن و سلامتی کے بارے میں یکساں خیالات رکھتے ہیں،مسئلہ کشمیر اور مسئلہ فلسطین کے حوالے سے اقوام متحدہ کے منشور پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔ گوادر پرو کے مطابق بیجنگ میں پاکستانی سفارت خانے میں “اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں اور مقاصد کی پاسداری کے ذریعے کثیرالجہتی اور بین الاقوامی قانون کو فروغ دینا” کے عنوان سے سمپوزیم کا انعقاد کیا گیا۔ اس تقریب کا مقصد قواعد پر مبنی بین الاقوامی نظام کے لئے مشترکہ عزم کی گہری تفہیم کو فروغ دینا تھا۔ کلیدی مقررین نے مسئلہ کشمیر جیسے پیچیدہ عالمی چیلنجز سے نمٹنے کے لئے اقوام کے مابین تعاون کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ چینی اسکالرز نے موسمیاتی تبدیلی، صحت عامہ کے بحران اور علاقائی تنازعات جیسے مسائل سے نمٹنے کے لئے اقوام متحدہ جیسے کثیر الجہتی اداروں کو مضبوط بنانے کے لئے سفارتی کوششوں میں اضافے کی ضرورت پر زور دیا۔ گوادر پرو کے مطابق چائنا انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل اسٹریٹجک اسٹڈیز کے سینئر ریسرچ ایسوسی ایٹ ڈاکٹر چن وی نے زور دے کر کہا ایک باہم مربوط دنیا میں کوئی بھی ملک ان چیلنجوں سے اکیلے نہیں نمٹ سکتا جن کا ہمیں سامنا ہے۔ کثیر الجہتی اجتماعی فیصلہ سازی اور مشترکہ کارروائی کے لئے ایک فریم ورک فراہم کرتا ہے، جس سے عالمی استحکام اور خوشحالی کو فروغ ملتا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق ڈائریکٹر نیشنل اسٹریٹجی انسٹی ٹیوٹ سنگھوا یونیورسٹی ڈاکٹر چیان فینگ نے کہا کہ زیادہ لچکدار اور ہم آہنگ دنیا کی تعمیر کے لئے تعاون کے جذبے اور بین الاقوامی اصولوں کی پاسداری کو فروغ دینا ضروری ہے۔ کثیرالجہتی کو فروغ دینے اور بین الاقوامی قانون کی پاسداری کا مشترکہ مطالبہ ان ممالک کے عالمی برادری میں مثبت کردار ادا کرنے اور اجتماعی اقدامات کے ذریعے مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق شرکا نے کہا کہ چین نے ہمیشہ اقوام متحدہ کے اہداف کو آگے بڑھانے میں فعال کردار ادا کیا ہے۔ گلوبل سکیورٹی انیشی ایٹو، گلوبل ڈیولپمنٹ انیشی ایٹو اور گلوبل سولائزیشن انیشی ایٹو دنیا کو درپیش مسائل کو حل کرنے کے لیے ایک بہترین حوالہ فراہم کرتے ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق ماہرین نے ان خیالات کا اظہار کرتے ہوئے منصفانہ اور منصفانہ عالمی نظام کو یقینی بنانے کے لئے بین الاقوامی قانون کے احترام اور اس کی پاسداری کی اہمیت پر زور دیا۔ پاکستان سے تعلق رکھنے والے ایک ممتاز سفارت کار ڈپٹی ہیڈ آف مشن بلال محمود چوہدری نے کہا امن اور استحکام کو برقرار رکھنے کے لئے بین الاقوامی قانون کی پاسداری بہت ضروری ہے۔ یہ اقوام کے درمیان تنازعات اور تنازعات کو حل کرنے کے لئے ایک منصفانہ اور غیر جانبدار میکانزم فراہم کرتا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق شرکا نے مزید کہا کہ چین اور پاکستان دونوں بین الاقوامی اور علاقائی امور سمیت امن و سلامتی کے بارے میں یکساں خیالات رکھتے ہیں۔ مسئلہ کشمیر اور مسئلہ فلسطین کے حوالے سے اقوام متحدہ کے منشور پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔ عالمی امن اور استحکام کے حصول کے لئے تمام ممالک کی مشترکہ خواہش ہے جو اقوام متحدہ کے چارٹر اور مرکزی کردار میں مضمر ہے۔