چین نے امریکا کے تبت سے متعلق قانون کو مسترد کردیا

0
362

بیجنگ (این این آئی)چین کی وزارت خارجہ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے تبت پر دستخط شدہ قانون کو یکسر مسترد کردیا اور ہانگ کانگ سے متعلق معاملات میں مداخلت سے باز رہنے پر زور دیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق چینی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز تبت سے متعلق جس قانون پر دستخط کیے ہیں اس کو یکسر مسترد کرتے ہیں۔ترجمان وزارت خارجہ ژا لیجیان نے میڈیا بریفنگ کے دوران کہا کہ تبت سے متعلق امور ہمارے داخلی معاملات ہیں۔اس قانون میں کہا گیا ہے کہ لہاسا میں امریکی قونصل خانہ قائم کیا جائے گا اور تبت کے شہریوں کو دلائی لاما کا جانشین منتخب کرنے کا مکمل حق دیا جائے گا۔چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بریفنگ کے دوران امریکا پر ہانگ کانگ کے معاملات میں مداخلت نہ کرنے پر زور دیا۔ان کا کہنا تھا کہ امریکا، ہانگ کانگ کو استعمال کرتے ہوئے ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کریں۔چین کی جانب سے یہ بیان چین میں قائم امریکی سفارت خانے کے اس مطالبے کے بعد سامنے آیا کہ شینژن میں ہانگ کانگ سے تعلق رکھنے والے قید 12 افراد کو رہا کیا جائے۔امریکی سفارت خانے کے ترجمان نے بیان میں کہا تھا کہ ان افراد کا ‘نام نہاد جرم، ظلم سے بغاوت اور چین کا اپنے شہریوں کو کہیں بھی آزادانہ طور پر کام کرنے سے روکنے کا عزم ہے۔چینی ترجمان نے کہا کہ امریکا کا بیان حقائق کے منافی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ چین اس بیان سے مکمل اختلاف کرتا ہے اور امریکا پر زور دیتا ہے کہ چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت سے باز رہے۔