بلاول کا سینٹ میں حصہ لینے کا اعلان ،حکومت کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک لانے کی تجویز

0
202

کراچی (این این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زر داری نے سینٹ میں حصہ لینے کا اعلان اور قومی و پنجاب اسمبلی میں حکومت کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک لانے کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر پی ڈی ایم ملکر سینٹ کا انتخاب لڑے تو اچھا مقابلہ کر سکتے ہیں ،سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے ارکان اسمبلی کے استعفوں سمیت پی ڈی ایم کے فیصلوں کی توثیق کر دی ہے ،استعفے کب دینے ہیں فیصلہ پی ڈی ایم کریگی ،پیپلز پارٹی آل پارٹیز کانفرنس کے ایکشن پلان پر عمل کرنا چاہیے، حکومت کے جانے اور وزیراعظم کے کرسی چھوڑنے تک کسی قسم کی بات نہیں ہوگی،عمران خان کو اب جانا ہوگا ،31جنوری تک استعفیٰ دیں ، وزیر اعظم خود گھر چلے جائیں ورنہ ہم بھیجیں گے ، سیاست میں بیرونی مداخلت کو ختم کیا جائے ،خواجہ آصف کی گرفتاری جمہوریت اور ملکی استحکام کے خلاف ہے ،احتساب سب کا ہونا چاہیے ،مردم شماری پر بھی ہمیں شدید اختلافات ہیں، ہم حکومت کے اتحادیوں سے بھی رابطہ کریں گے۔ پاکستان پیپلزپارٹی کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس ہوا جس میں مختلف امورپر تبادلہ خیال کیا گیا ۔پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پیپلز پارٹی کی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم جمہوری لوگ ہیں جب ہمار جب بھی کوئی پارٹی اجلاس ہوتا ہے اس میں ہر معاملے پر غور ہوتا ہے ، تمام سیاسی معاملات پر بہت تفصیلی بحث ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ 31جنوری تک تمام ارکان اسمبلی کے استعفیٰ پارٹی قائدین کے پاس جمع ہوجائیں گے تاہم استعفے کب دینے ہیں یہ پی ڈی ایم طے کرے گی۔انہوں نے کہاکہ سی ای سی کے جو فیصلے ہیں ان پر میں سب سے بات کروں گا، پی پی کی سی ای سی نے تاریخی غربت اور بے روزگاری پر آواز اٹھائی، اس حکومت کی نااہلی کے باعث عوام پر بوجھ پڑا، پاکستان کی تاریخ میں اکانومک گروتھ ریٹ سب سے کم ہے، مہنگائی بھی پاکستان میں سب سے زیادہ ہے، پورے خطے میں مہنگائی پاکستان میں سب سے زیادہ ہے، پاکستان کی اکانومی گروتھ ریٹ افغانستان اور بنگلہ دیش سے کم ہے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ سلیکٹڈ حکومت کی وجہ سے عوام تکلیف میں ہے، 2018کے الیکشن الیکشن نہیں سلیکشن تھی، جن کی وجہ سے عمران خان کی حکومت بنی انہی کی وجہ سے یہ حکومت بچی ہوئی ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہم حکومت کو31جنوری تک کی ڈیڈ لائن دے رہے ہیں ،عمران خان کا وقت ختم ہوگیا ہے، اس کٹھ پتلی وزیراعظم کو اب گھر جانا پڑے گا۔ بلاول بھٹو زر داری نے کہاکہ اسٹیبلشمنٹ کا جو سیاسی عمل دخل رہا ہے وہ اب ختم ہونا چاہیے، پاکستان میں اب اصل جمہوریت کی بنیاد رکھنے کی ضرورت ہے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم نے پی ڈی ایم کے فیصلے پر عمل کیا جو تمام ارکان اسمبلی اپنے استعفے اپنی پارٹی قیادت کو جمع کروائیں، ہم نے وزیراعظم عمران خان کو 31جنوری کی ڈیڈ لائن دی ہے کہ عمران خان گھر چلے جائیں،عمران خان کو خودی گھر چلے جانا چاہیے ورنہ ہمیں بھیجنا پڑیگا۔بلاول بھٹو نے کہاکہ پی پی حکومت کو ہر فارم پر چیلنج کرے گی اور ہماری رائے ہے کہ پی ڈی ایم کی تمام جماعتوں کو حکومت کو ہر فارم پر چیلنج کرنا چاہیے، حکومت کو سڑکوں پر چیلنج کرنا چاہیے، کرپٹ حکومت کو عدالتوں میں چیلنج کرنا چاہیے، ہم سمجھتے ہیں کہ اس حکومت کو پارلیمان میں چیلنج کیا جائے، ہمیں اس حکومت کو قومی اسمبلی میں بھی چیلنج کرنا چاہیے، ہمیں سینیٹ میں بھی حکومت کو چیلنج کرنا چاہیے۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے سینیٹ انتخاب سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹ انتخاب میں موجودہ حکومت کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔بلاول بھٹو نے امید ظاہر کی کہ اگر پی ڈی ایم مل کر سینیٹ کا انتخاب لڑیں تو اچھا مقابلہ کرسکتے ہیں۔