نئی دہلی(این این آئی ) امریکی کانگریس کی عمارت پر صدر ٹرمپ کے حامیوں کے بلوے کے بعد مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹرنے صدر ٹرمپ کا اکائونٹ معطل کردیا تھا تاکہ وہ اپنے اس اکائونٹ کو اپنے حامیوں کو تشدد پر اکسانے کا کوئی پیغام جاری نہ کرسکیں۔ اکائونٹ معطلی سے قبل ٹرمپ ٹویٹر پر سب سے زیادہ فالورز رکھنے والے حاضر سروس سربراہ مملکت ہیں۔ تاہم کئی سابق سیاست دان ایسے ہیں جو ٹرمپ سے زیادہ فالورز رکھتے ہیں۔ ان میں سابق امریکی صدر باراک اوباما ہیں جن کے ٹویٹر پر فالورز کی تعداد 127.9 ملین ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ٹرمپ کے اکائونٹ کی معطلی کے بعد بھارتی وزیراعظم نریندر مودی پہلے لیڈر ہیں جن کے فالورز سب سے زیادہ ہیں۔ اس طرح ٹرمپ کے اکائونٹ کی معطلی کے بعد مودی ٹویٹر پر پہلے نمبر پرآگئے ۔ٹویٹر نے 6 جنوری کے واقعے کے بعد ٹرمپ کا اکائونٹ اس وقت بلاک کردیا تھا جب ان کے سیکڑوں حامیوں نے کیپیٹل ہل کی عمارت پر ہلہ بول دیا تھا۔ پرتشدد دھاوے میں پانچ افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ٹویٹر پر ٹرمپ کے اکائونٹ کی معطلی سے قبل ویب سائٹ پران کے فالورز کی تعداد 8 کروڑ 87 لاکھ تھی۔ ان کے بعد بھاری وزیراعظم نریندر مودی کے فالورز ہیں جن کی تعداد 6 کروڑ 47 لاکھ ہے۔ اس کے باوجود سابق امریکی صدر باراک اوباما ٹویٹر پر 127.9 ملین فالوورز کے ساتھ سب سے زیادہ مقبول ہیں۔ نو منتخب صدر جو بائیڈن ٹویٹر پر فالورز کی تعداد 2 کروڑ 33 لاکھ ہے۔عن قریب سبکدوش ہونے والے امریکی صدر ٹرمپ نے ٹویٹر پلیٹ فارم پر الزام لگایا کہ وہ خاموش رہنے پرمجبور کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ “ٹویٹر آزادی اظہار پر پابندی عائد کرنے میں بہت آگے نکل گیا ہے۔ ی۔ ڈیموکریٹس اور ریڈیکل لیفٹ کے ساتھ ملی بھگت سے ٹویٹر ملازمین نے مجھے اور خاموش رہنے کے لیے اکائونٹ اپنے پلیٹ فارم سے ہٹا دیا۔انہوں نے مزید کہا کہ ٹویٹر نجی کمپنی ہے لیکن اگر یہ حکومت کے تحفہ اور آرٹیکل 230 کے تحت نہ ہوتی تو یہ زیادہ دن تک قائم نہ رہتی۔