امریکا کو سوڈان سے ہر جانے کیساڑھے 33 کروڑ ڈالر وصول ہو گئے

0
418

واشنگٹن (این این آئی)امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلینکن نے اس امر کی تصدیق کی ہے کہ سوڈان نے ماضی میں امریکا مخالف حملوں میں مہلوکین کے لواحقین اور مجروحین کو ہرجانے کے طور پر ساڑھے 33 کروڑ ڈالر کی رقم ادا کردی ہے۔سوڈان نے گذشتہ سال امریکا کی دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والے ممالک کی فہرست سے اپنے نام کے اخراج کے لیے ہرجانے کے طور پر یہ خطیر رقم ادا کرنے سے اتفاق کیا تھا اور اس کے مرکزی بنک نے قبل ازیں یہ رقم امریکا کو منتقل کردی تھی۔انٹونی بلینکن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہمیں امیدہے،معاوضے کی اس رقم سے متاثرین کے دکھوں اور المیوں کا کچھ مداوا ہوگا۔اس چیلنج والے عمل کے بعد امریکا اور سوڈان ازسرنو دوطرفہ تعلقات کے نئے باب کا آغاز کرسکیں گے۔انھوں نے مزید کہا کہ ہم سوڈان سے دوطرفہ تعلق داری کو مزید توسیع دینے کے منتظر ہیں اور شہری قیادت میں عبوری حکومت کی سوڈانی عوام کو آزادی ، امن اور انصاف دلانے کے لیے کوششوں کی حمایت جاری رکھیں گے۔واضح رہے کہ امریکا کے سبکدوش صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اکتوبر2020ء میں سوڈان کا نام دہشت گردی کے سرپرست ممالک کی فہرست سے خارج کرنے کا اعلان کیا تھا،اس فہرست میں شمالی کوریا ،ایران اور شام کے نام بھی شامل ہیں۔انھوں نے اس کی شرط یہ عاید کی تھی کہ سوڈان کو 1998ء میں کینیا اور تنزانیہ میں امریکی سفارت خانوں کے باہر بم دھماکوں میں مارے گئے امریکیوں کے لواحقین اور دہشت گردی کے دیگر متاثرین کو ساڑھے 33 کروڑ ڈالر ادا کرنا ہوں گے۔سوڈان نے اس رقم کی ادائی سے اتفاق کیا تھا۔امریکا نے 1993ء میں سوڈان کو سابق مطلق العنان صدر عمرحسن البشیر کے دورِحکومت میں دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والاملک قرار دیا تھا۔ تب القاعدہ کے مقتول سربراہ اسامہ بن لادن سوڈان میں مقیم تھیاور وہ وہاں کئی سال تک (اب) برطرف صدرعمر حسن البشیر کے مہمان رہے تھے