”کچھ کچھ ہوتا ہے” میں کام کرتی تو لوگ مجھے مار دیتے’ ایشوریہ رائے

0
287

ممبئی (این این آئی)سنہ 1998 میں ریلیز ہونے والی فلم ‘کچھ کچھ ہوتا ہے’ کو فلمی شائقین آج بھی بھولے نہیں ہیں۔یہ رومانوی فلم جس سے کرن جوہر نے بطور ہدایت کار اپنا ڈیبیو کیا تھا، کی لیڈ کاسٹ میں شاہ رخ خان، کاجل اور رانی مکھرجی شامل تھے ‘ان تینوں کے حتمی انتخاب سے قبل ہدایت کار نے کئی اداکاروں سے رابطہ کیا تھا، خاص کر ٹینا کے کردار کے لیے۔ ان میں ایشوریہ رائے بچن بھی شامل تھیں۔اس وقت ایشوریہ رائے نے صرف تین فلمیں ہی کی ہوئی تھیں لیکن جب انہیں اس فلم کی پیش کش کی گئی تو اداکارہ نے اسے مسترد کر دی، کیونکہ انہیں لگا کہ اگر انہوں نے یہ فلم کی تو ہجوم انہیں مار دے گا۔اس حوالے سے فلم فیئر سے بات کرتے ہوئے خوبرو اداکارہ کا کہنا تھا کہ ‘میں اس وقت حقیقتاً بہت مشکل صورت حال میں تھی۔ اگرچہ میں نووارد تھی لیکن میرا موازانہ تمام سینیئر اداکاروں سے کیا جاتا تھا۔’اگر میں یہ فلم کرتی تو لوگ اس طرح کی باتیں کرتے کہ دیکھو ایشوریہ رائے اپنی ماڈلنگ کے دور کے کام کرنے کے لیے واپس آگئی ہے۔۔۔اپنے بالوں کو سیدھا کر رہی ہے، چھوٹے کپڑے پہن رہی ہے اور کیمرے میں گلیمرس پھیلا رہی ہے۔ایشوریہ رائے کا مزید کہنا تھا کہ ‘آخرکار ہیرو زیادہ حقیقی شخص کے پاس واپس چلا جاتا ہے۔ مجھے معلوم ہے کہ اگر میں نے ‘کچھ کچھ ہوتا ہے’ کی ہوتی تو ہجوم نے مجھے مار دینا تھا۔کرن جوہر جنہوں نے ابتدا میں یہ رول ٹوئنکل کھنہ کے لیے لکھا تھا، نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ ‘ایشوریہ رائے کو اس کردار کی پیش کش کی گئی تھی۔ایک ایونٹ پر کرن جوہر نے انکشاف کیا کہ انہوں نے ٹینا کے کردار کے لیے ایشوریہ، ارمیلا متونڈکر اور تبو سمیت دیگر اداکاراؤں سے رابطہ کیا تھا، تاہم سب نے اس کردار کو ٹھکرا دیا۔