انتہا پسند افغان حکومت قبول نہیں کریں گے، احمد مسعود

0
188

کابل(این این آئی)افغان کمانڈر احمد شاہ مسعود کے صاحبزادے احمد مسعود نے کہا ہے کہ اگر افغانستان میں امن اور سلامتی کو یقینی بنانے کی راہ ہموار ہوتی ہے تو ایسی صورت میں وہ طالبان کے ہاتھوں شہید کئے جانے والے اپنے والد کا خون معاف کرنے کو تیار ہیں۔عرب ٹی وی کوایک انٹرویو میں احمد مسعود نے افغانستان کے اندر ایک مرکزی حکومت کے قیام کی ضرورت واضح کرتے ہوئے کہا کہ وہ دہشت گردی کا قلع قمع کرنے کی خاطر طالبان کے ساتھ مل کر وسیع البنیاد حکومت کی تشکیل کے لیے سیاسی مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ افغانستان میں کوئی بھی انتہا پسند حکومت نہ صرف ملک بلکہ خطے اور پوری دنیا کے لئے خطرناک ثابت ہو گی۔مفرور صدر اشرف غنی سے متعلق سوال پر احمد مسعود نے کہا کہ اشرف غنی افغانستان کے لیے جو گڑھا کھودا گیا تھا، اس سے مکمل طور پر بے خبر رہے۔ جب ساری دنیا انہیں سالانہ کئی ملین ڈالر امداد دینے کو تیار تھی، وہ نادر موقع تھا، لیکن اس وقت بھی افغان عوام کی بڑی اکثریت خط غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔ اب تک صرف مٹھی بھر سیاسی قیادت نے ملین ڈالر کما کر بیرون ملک جمع کروا دیے ہیں۔ اشرف غنی لسانی ایجنڈے کی ترویج چاہتے تھے، جس نے افغانوں کو مزید تقسیم سے دوچار کیا۔ انھوں نے تاجک، ازبک اور ہزارہ کیمونیٹز کے خلاف ہمشیہ پشتون کارڈ کھیلنے کی کوشش کی۔