امریکی صدرکا ضرورت پڑنے پر کابل میں اضافی فوج بھیجنے کا عندیہ

0
204

واشنگٹن (این این آئی)امریکی صدر جو بائیڈن نے کابل کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کو ہلا دینے والے خونی حملے جس میں امریکی فوجیوں سمیت درجنوں افراد ہلاک اور زخمی ہوئے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ انٹیلی جنس سروسز کو کابل میں اسی طرح کے حملے کا خدشہ تھا۔میڈیارپورٹس کے مطابق بائیڈن نے اس حملے کے بعد وائٹ ہاس سے کیے گئے اپنے خطاب میں تصدیق کی کہ کابل میں حملے داعش نے کیے ہیں۔ خود داعش نے بھی ان حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔جوبائیڈن نے امریکی فوجیوں کی تعریف کی جنہوں نے کابل حملوں میں اپنی جانیں قربان کیں اور اس حملے کے مجرموں کا پیچھا کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم کابل ایئرپورٹ حملے میں ملوث افراد کو سخت سزا دیں ے اور انہیں ہرگز معاف نہیں کریں گے۔ امریکی افواج افغانستان میں طاقت ، مضبوطی اور درستگی کے ساتھ دہشت گردوں کو جواب دیں گی۔بائیڈن نے کہاکہ افغانستان میں زمینی صورت حال اب بھی بدل رہی ہے خراسان آرگنائزیشن(جو کہ افغانستان میں داعش کی شاخ ہے)نے افغانستان میں امریکیوں کے خلاف کئی کارروائیوں کی منصوبہ بندی کرچکی ہے۔بائیڈن نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم انہیں معاف نہیں کریں گے۔ ہم کابل ایئرپورٹ حملے میں ملوث افراد کا پیچھا کریں گے۔ میں نے درخواست کی ہے کہ افغانستان میں داعش خراسان پر حملے کے منصوبے تیار کیے جائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے فوجی رہ نماں کو کابل میں موجود ہماری فوج کی حفاظت کے لیے زیادہ سے زیادہ اقدامات کرنے کا حکم دیا۔بائیڈن نے ضرورت پڑنے پر کابل میں اضافی فوج بھیجنے کا بھی عندیہ دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم امریکیوں کو بچائیں گے اور اپنے افغان اتحادیوں کو نکالیں گے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ میں نے افغان جنگ کے خاتمے کے بہترین طریقے پر فوجی کمانڈروں اور پینٹاگان سے مشاورت کی ہے۔ کسی ایسے شخص کی حمایت نہیں کی جو بگرام کو انخلا کے لیے استعمال کر سکے۔