سابق طالبان کمانڈر پر امریکی فوجیوں کو قتل کرنے کا الزام عائد

0
245

واشنگٹن(این این آئی )امریکا نے طالبان کے سابق کمانڈر حاجی نجیب اللہ پر 2008 میں امریکی فوجی اہلکاروں کو قتل کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ پیش رفت افغانستان میں امریکا کی قیادت میں فوجی کارروائی کی 20 ویں سالگرہ کے موقع پر ہوئی ۔امریکی محکمہ انصاف کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ حاجی نجیب اللہ،پر 2008 میں ایک امریکی صحافی کو اغوا کرنے کا الزام ہے، ۔ ان حملوں کے نتیجے میں تین امریکی فوجیوں اور ان کے افغان ترجمان کی موت ہو گئی تھی جب کہ ایک امریکی ہیلی کاپٹرکو بھی مار گرایا گیا تھا۔ایک واقعے میں حاجی نجیب اللہ کو ملزم بنایا گیا ہے جو 26 جون 2008 کو پیش آیا جب امریکی فوجی قافلے پر حملہ کیا گیا، جس میں تین فوجی اہلکار مارے گئے۔ایک دوسرا واقعہ اکتوبر 2008 کا ہے۔ حاجی نجیب اللہ کی قیادت میں ان کے جنگجووں نے ایک امریکی فوجی ہیلی کاپٹر پر آر پی جی سے مبینہ طور پر حملہ کرکے اسے گرادیا۔ طالبان نے اس وقت دعوی کیا تھا کہ ہیلی کاپٹر پر سوار تمام افراد مارے گئے۔ تاہم امریکی حکام کے مطابق حملے میں کوئی ہلاکت نہیں ہوئی۔طالبان کے سابق کمانڈر پرنومبر 2008میں ایک امریکی صحافی اور ان کے ساتھ کام کرنے والے دو افغان شہریوں کو اغوا میں ملوث ہونے کا الزام بھی عائد کیا گیا ہے۔ان تینوں یرغمالوں کو سرحد تک لے جایا گیا اور پاکستان میں داخل کردیا گیا جہاں انہیں اگلے سات ماہ قید میں گزارنے پڑے۔ امریکی محکمہ انصاف کے بیان میں الزام لگایا گیا کہ اغوا کاروں نے صحافی کی اہلیہ کو فون کیا جس میں صحافی کو بندوق کی نوک پر اپنی زندگی کی بھیک مانگنے کے لیے مجبور کیا گیا۔سرکاری وکیل آئڈرے اسٹراس نے بیان میں کہاکہ جیسا کے الزام میں کہا گیا ہے، افغانستان میں تصادم کے انتہائی خطرناک دور میں سے ایک کے دوران حاجی نجیب اللہ نے طالبان انتہاپسندوں کے ایک خطرناک گروپ کی قیادت کی، جس نے افغانستان کے بعض علاقوں میں دہشت پیدا کی اور امریکی فوجیوں پر حملہ کیا۔