دنیا کے دیگر ممالک کی طرح کورونا کا نیا ویرینٹ پاکستان بھی آئے گا، حکومت نے خبر دار کر دیا

0
214

اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر منصوبہ بندی اور نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے سربراہ اسد عمر نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کا نیا ویرینٹ (اومیکرون) جیسے پوری دنیا میں پھیل رہا ہے یہ پاکستان بھی آئے گا البتہ آئندہ 2 سے 3 ہفتوں میں ہمیں زیادہ سے زیادہ ویکسینیشن کر کے اس کا خطرہ کم کرنا ہے۔این سی او سی میں ایک اجلاس کے بعد مشیر صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ جنوبی افریقہ میں کورونا وائرس کی نئی قسم سامنے آگئی ہے جو انتہائی خطرناک ہے اور دیگر ممالک تک پھیل گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں کئی ہفتوں سے وائرس کا پھیلاؤ بڑی حد تک کم ہے جس کی وجہ ویکسینیشن ہے اور اب تک ملک میں تقریباً 5 کروڑ افراد مکمل طور پر ویکسینیٹڈ ہیں جبکہ 3 کروڑ افراد کو ویکسین کی ایک خوراک لگ چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے گزشتہ ڈیڑھ سال میں جو بھی فیصلے کیے وہ ماضی نہیں بلکہ مستقبل کی صورتحال کومدِ نظر رکھتے ہوئے کیے۔انہوںنے کہاکہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ جیسے جیسے کیسز مثبت آنے کی شرح کم ہوئی، ٹیسٹنگ بھی کم ہوگئی لیکن اب فیصلہ کیا گیا ہے کہ ہائی رسک علاقوں میں بھی ٹیسٹنگ شروع کرنے جارہے ہیں تا کہ زیادہ ٹیسٹس کیے جاسکیں ساتھ کانٹیکٹ ٹریسنگ کے نظام کو بھی دوبارہ تیز کیا جارہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ متاثرہ ممالک سے مسافروں کی آمد پر پابندی لگادی گئی تاہم اس سلسلے میں مزید اقدامات کرنے جارہے ہیں تاکہ وائرس کی نئی قسم کو کنٹرول کیا جاسکے۔انہوں نے اس بات کو تسلیم کیا کہ تمام تر اقدامات کر کے وائرس کی آمد کو کچھ وقت کیلئے ٹالا جاسکتا ہے لیکن اسے سارے دنیا میں پھیلنا ہی ہے کیوں دنیا ایک دوسرے کے ساتھ اس طرح ملی ہوئی ہے اسے روکنا ممکن نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ اس کا حل ویکسینیشن ہے، ابتدائی اطلاعات کے مطابق ویکسین پھر بھی اس سے دفاع کیلئے مؤثر ہوگی۔انہوں نے ویکسین کی ایک خوراک لگوانے والے افراد پر زور دیا کہ اپنے تمام تر کام چھوڑ کر فوری طور پر ویکسین کی دوسری خوراک لگوائیں۔وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ ہماری صوبوں کے ساتھ مشاورت جاری تھی آئندہ 2 سے 3 روز میں تمام صوبوں میں ویکسینیشن کی بڑی مہم شروع ہونے والی ہے۔انہوںنے کہاکہ کورونا وائرس کا نیا ویرینٹ جیسے پوری دنیا میں پھیل رہا ہے یہ پاکستان بھی آئے گا البتہ آئندہ 2 سے 3 ہفتوں میں ہمیں زیادہ سے زیادہ ویکسینیشن کر کے اس کے خطرے کو کم کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ آبادی کو وہ حصہ جسے کورونا سے زیادہ خطرہ ہے ان کے لیے ویکسین کے بوسٹر شاٹ کے منصوبے پر کام کیا جارہا ہے۔اسد عمر نے کہا کہ وائرس کے پھیلاؤ کی رفتار کا اندازہ اس سے لگائیں کہ 12 روز قبل جنوبی افریقہ میں کیسز مثبت آنے کی شرح 0.9 فیصد تھی اور اب وہ 9.77 فیصد ہوگئی ہے۔انہوں نے کہا کہ جب وائرس ملک میں آجائے گا تو ہمارے پاس زیادہ وقت نہیں ہوگا اس لیے کل کے بجائے آج جائیں اور ویکسین لگوائیں