عبوری افغان حکومت کو تسلیم کرنے کے زیرالتوا سوال کو زیادہ دیر تک یوں ہی بغیر حل کے نہیں چھوڑا جاسکتا،وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی

0
205

بیجنگ (این این آئی) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ عبوری افغان حکومت کو تسلیم کرنے کے زیرالتوا سوال کو زیادہ دیر تک یوں ہی بغیر حل کے نہیں چھوڑا جاسکتا، خطے کو جوڑنے کا خیال انفراسٹرکچر کی طویل المدتی ترقی کے بغیر شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا،انسداد دہشتگردی میں پیش رفت، عبوری حکومت کی صلاحیت اور عالمی برادری کی ان کوششوں میں حمایت میں آمادگی پر منحصر ہے،لاکھوں افغان بچے بھوک اور فاقہ کشی کا سامنا کررہے ہیں، افغان ہسپتالوں کو ادویات، آلات اور اہلکاروں کی شدید کمی درپیش ہے،افغانستان میں صورتحال کی مکمل تبدیلی، عالمی برادری خاص طور پر اس کے ہمسایوں کی جانب سے خصوصی توجہ کی متقاضی ہے،ماضی کی غلطیاں نہ دوہرائی جائیں ، ہم نے عملی ربط وتعلق جاری رکھنے کا حقیقت پسندانہ طرزِ فکر اپنانے پر زور دیا ہے ،ہمارے خیال میں چالیس سال کے تنازعہ کے بعد آخر کار افغانستان میں پائیدار امن کے قیام کا تاریخی موقع میسر آیا ہے،چنانچہ مل کر، تعمیری شراکت داری کے ذریعے اس عمل کو مضبوط بنایاجاسکتا ہے۔ وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے چین میں منعقدہ افغانستان کے ہمسایہ ممالک کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ افغانستان کے ہمسایہ ممالک کے تیسرے اجلاس میں آج شرکت کرنا میرے لئے باعث اعزاز ہے۔انہوںنے کہاکہ ہم اس اجلاس کے انتظام و اہتمام اور اس کے انعقاد کے لئے چین کی کاوشوں کو سراہتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ گزشتہ اجلاسوں کی طرح ہم افغانستان کی صورتحال کے کثیرجہتی پہلوئوں پر پیش رفت کیلئے مفصل تبادلہ خیال اور تعمیری راستہ اپنانے کے منتظر ہیں،اس واضح احساس کے ساتھ پاکستان نے گذشتہ برس، اس فارمیٹ کا آغاز کیا تھا کہ ہمسایہ ممالک کا افغانستان کے استحکام میں کسی بھی دوسرے ملک کی نسبت، سب سے زیادہ کلیدی مفاد وابستہ ہے۔انہوںنے کہاکہ ہمارا نکتہ نظر یہ تھا کہ ہمسایہ ممالک کے لئے بہت اہم ہے کہ وہ مل بیٹھیں، اپنے نکتہ نظر سے ایک دوسرے کو آگاہ کریں اور 15 اگست کی صورتحال کے بعد مشترکہ سوچ اپنانے کے لئے کام کریں،یہ امر تسلی بخش ہے کہ یہ اقدام نہ صرف جاری ہے بلکہ فروغ پارہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ 15 اگست 2021 نے افغانستان میں ایک نئی حقیقت کو جنم دیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ افغانستان میں صورتحال کی مکمل تبدیلی، عالمی برادری خاص طور پر اس کے ہمسایوں کی جانب سے خصوصی توجہ کی متقاضی ہے۔ انہوںنے کہاکہ اپنے حصے کے طور پر پاکستان، افغانستان میں جنگ کے خاتمے کے اعلان کا خیرمقدم کرتا ہے