پولیس نے دوست مزاری پر حملے میں ملوث مرکزی ملزمان کی شناخت کرلی

0
331

لاہور( این این آئی)ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی دوست محمد مزاری پر حملے میں ملوث ملزمان کی شناخت کرلی گئی، ابتدائی تحقیقات کے مطابق حملے میں چوہدری پرویزالٰہی کے امیدوار ، ان کے پرائیویٹ سکیورٹی چیف، سیکرٹری اسمبلی محمد خان بھٹی سمیت 15 اراکین پنجاب اسمبلی شامل ہیں۔میڈیا رپورٹ کے مطابق پولیس کی ابتدائی تحقیقات کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ وزیر اعلی کے عہدے کے امیدوار چوہدری پرویز الٰہی کے حکم پر سابق ایس پی اور ریٹائر میجر فیصل مبینہ طور پر کچھ نجی افراد کو لے کر ایوان میں داخل ہوئے ،انہوں نے پنجاب اسمبلی کے سکیورٹی ڈیپارٹمنٹ کے عہدیداران کا لباس پہنا ہوا تھا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق پیشرفت سے باخبر ایک عہدیدار نے بتایا کہ تفتیش کاروں نے فوٹیج کی جانچ کی ہے جس سے معلوم ہوا ہے کہ پرویز الٰہی کے چیف سکیورٹی افسر ریٹائرڈ میجر فیصل چند افراد کے ساتھ پنجاب اسمبلی کے سکیورٹی ڈیپارٹمنٹ کے اہلکاروں کی وردی میں ایوان میں داخل ہوئے تھے۔عہدیدار کا کہنا تھا کہ پرویز الٰہی کی سفارش پر، انہیں 15 سال قبل پنجاب پولیس میں کنٹریکٹ کی بنیاد پر بھرتی کیا گیا تھا۔بعد ازاں جب مسلم لیگ (ن)کے دور حکومت میں ان کا معاہدہ ختم کر دیا گیا تو پرویز الٰہی نے انہیں اپنا چیف سکیورٹی افسر رکھ لیا وہ تب سے چوہدریوں کے ساتھ ہیں۔ڈپٹی سپیکر دوست مزاری اور پولیس کی تحقیقات میں پرویز الٰہی اور سیکرٹری اسمبلی محمد خان بھٹی کے علاوہ 14 اراکین سمیت دیگر افراد کی نشاندہی کی گئی ہے ۔میڈیا رپورٹ کے مطابق موصول ہونے والی دستاویزات کے مطابق 14 اراکین اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عمر تنویر، واثق قیوم عباسی، ملک تیمور مسعود، خیال احمد کاسترو، محمد وارث عزیز، عمر فاروق، شہباز احمد، شامل ہیں۔ملک ندیم عباس، مہندر پال سنگھ، محمد رضوان، محمد ندیم قریشی، محمد علی رضا خان خاکوانی، اعجاز خان اور شجاعت نواز شامل ہیں۔انہوں نے مبینہ طور پر پنجاب اسمبلی میں ڈپٹی سپیکر دوست محمد مزاری کو مارا پیٹا، ان سے بدتمیزی کی اور ان پر تشدد کیا۔ایک سرکاری دستاویز میں لکھا گیا ہے کہ ان مشتبہ افراد نے دوست مزاری کو زد و کوب کا نشانہ بنایا اور انہیں لاتوں اور مکوں سے مارنے کی کوشش کی