شنگھائی تعاون تنظیم کا ایک دوسرے کی خود مختاری کے احترام، علاقائی سالمیت کے عزم کا اعادہ ، کامیاب اجلاس پر پاکستان کو خراج تحسین ، مشترکہ اعلامیہ

0
62

اسلام آباد (این این آئی)شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او)سربراہی کانفرنس کے مشترکہ اعلامیہ میں ایک دوسرے کی خود مختاری کے احترام، علاقائی سالمیت کے عزم کا اعادہ اور کامیاب اجلاس پر پاکستان کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاگیاہے کہ بین الاقوامی تجارت میں رکاوٹیں، سرمایہ کاری کے بہا ئومیں کمی غیریقینی صورتِ حال کا باعث بن رہی ہے، سپلائی چینز کی خلل عالمی مالیاتی منڈیوں میں غیر یقینی کی صورتِ حال کا باعث بن رہی ہیں، تحفظاتی تجارتی اقدامات کا مقابلہ کرنے کی مشترکہ کوششیں جاری رکھی جائیں،عوام کو سیاسی، سماجی اور معاشی ترقی کے راستے کے آزادانہ اور جمہوری طور پر انتخاب کا حق حاصل ہے، ریاستوں کی خود مختاری، آزادی اور علاقائی سالمیت کا باہمی احترام پائیدار ترقی کی بنیاد ہیں،برابری، باہمی فائدے اور اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کے اصول پائیدار ترقی کی بنیاد ہیں، طاقت کے استعمال کی دھمکی نہ دینے کے اصول عالمی تعلقات کی پائیدار ترقی کے لیے بنیاد ہیں، عالمی اتحاد برائے منصفانہ امن، ہم آہنگی اور ترقی کے لیے یو این جنرل اسمبلی سے قرارداد کی منظوری کی تجویز کو فروغ دیں گے۔بدھ کوشنگھائی تعاون تنظیم کا 23واں سربراہی (وزرائے اعظم)اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا، اجلاس میں بیلا روس کے وزیر اعظم گلووچنکو، بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر، ایران کے وزیر معدنیات وزیر سید محمد اطباق شریک ہوئے ۔ایس سی او کے اعلامیے کے مطابق عوام کو سیاسی، سماجی اور معاشی ترقی کے راستے کے آزادانہ اور جمہوری طور پر انتخاب کا حق حاصل ہے، ریاستوں کی خود مختاری، آزادی اور علاقائی سالمیت کا باہمی احترام پائیدار ترقی کی بنیاد ہیں۔مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا کہ برابری، باہمی فائدے اور اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کے اصول پائیدار ترقی کی بنیاد ہیں، طاقت کے استعمال کی دھمکی نہ دینے کے اصول عالمی تعلقات کی پائیدار ترقی کے لیے بنیاد ہیں، عالمی اتحاد برائے منصفانہ امن، ہم آہنگی اور ترقی کے لیے یو این جنرل اسمبلی سے قرارداد کی منظوری کی تجویز کو فروغ دیں گے۔شنگھائی تعاون تنظیم کے اندر انسانیت دوست تعاون کی ترقی میں مختلف مراکز کی خدمات کا اعتراف اور ممالک کے درمیان اختلافات و تنازعات بات چیت اور مشاورت کے ذریعے حل کرنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔اعلامیے کے مطابق ایس سی او سیکرٹریٹ کی رپورٹ اور 2025 کے بجٹ کی منظوری دی گئی، ایس سی او رکن ممالک کے سربراہان حکومت کا اگلا اجلاس 2025 میں روس میں ہو گا۔ایس سی او کے اعلامیے میں کہا گیا کہ سیاست، سلامتی، تجارت، معیشت، مالیات اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دیں گے، بین الاقوامی تجارت میں رکاوٹیں، سرمایہ کاری کے بہا ئومیں کمی غیریقینی صورتِ حال کا باعث بن رہی ہے، سپلائی چینز کی خلل عالمی مالیاتی منڈیوں میں غیر یقینی کی صورتِ حال کا باعث بن رہی ہیں، تحفظاتی تجارتی اقدامات کا مقابلہ کرنے کی مشترکہ کوششیں جاری رکھی جائیں۔اجلاس میں زرعی تعاون کے فروغ کے پروگرام کی منظوری اور زرعی تجارت میں اضافہ ضروری قرار دیا گیا جبکہ عالمی غذائی تحفظ، غذائیت میں بہتری اور تحقیقاتی تعاون کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ایس سی او اراکین نے بیلا روس بین الاقوامی زرعی نمائش میں شرکت کی تجویز پیش کی اور روایتوں، ثقافتوں و تہذیبوں کی تنوع کے احترام کے عزم کا اعادہ کیا۔مشترکہ اعلامیے کے مطابق تعلیم، ثقافت، سیاحت اور کھیل میں تعاون کے فروغ پر زور دیا گیا اور ایس سی او ممالک کے درمیان سلک روڈ فٹسال ٹورنامنٹ کی تجویز پیش کی گئی۔ایس سی او اجلاس میں نوجوانوں کی پالیسی میں تعاون پر ایس سی او یوتھ کونسل کے اقدامات کا اعتراف کیا گیا، سائنس و ٹیکنالوجی میں دلچسپی رکھنے والے پروگرامز کی ترجیح پر زور دیا گیا۔اجلاس میں اسٹارٹ اپس اور انوویشنز کی عالمی مقابلہ آرائی میں مقام بڑھانے کی ضرورت اور مصنوعی ذہانت کے لیے نئے تحقیقاتی منصوبوں کی مشترکہ کاوشوں پر زور دیا گیا۔مشترکہ اعلامیے کے مطابق اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ یک طرفہ پابندیوں کا نفاذ بین الاقوامی قانون کے اصولوں سے مطابقت نہیں رکھتا، یک طرفہ پابندیوں کے نفاذ کا تیسرے ممالک اور عالمی اقتصادی تعلقات پر منفی اثر پڑتا ہے۔روس، تاجکستان، ازبکستان، بیلا روس، ایران، قازقستان، کرغزستان، پاکستان نے چین کے ون بیلٹ ون روڈ اقدام کی حمایت کا اعادہ کیا۔اجلاس میں رابطے کے فروغ اور مثر ٹرانسپورٹ کوریڈور کی ترقی کے لیے تعاون، ایس سی او رکن ممالک کے وزرائے ٹرانسپورٹ کے اجلاس کے نتائج کا اعتراف اور بین الحکومتی معاہدہ برائے بین الاقوامی نقل و حمل کی حمایت کی گئی۔مشترکہ اعلامیے کے مطابق اجلاس میں متعلقہ وزارتوں کو ڈیجیٹل تبدیلی اور جدت کے لیے اقدامات کی ہدایت اور ماسکو میں ایس سی او ریلوے ایڈمنسٹریشنز کے سربراہان کی میٹنگ کی پزیرائی جبکہ ریلوے صنعت میں جدید اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کے استعمال کی حمایت کی گئی