اسرائیلی جارحیت نے خطے کو فیصلہ کن دوراہے پر پہنچا دیا ہے ، سعوی عرب

0
36

بارسلونا(این این آئی ) سعودی نائب وزیر خارجہ انجینئر ولید الخریجی نے علاقائی سلامتی کو بڑھانے کے لیے بحیرہ روم کے لیے یونین کی طرف سے کی جانے والی کوششوں کو مضبوط بنانے کی اہمیت پر زور دیا ہے۔ خاص طور پر اس وقت جب خطے کو تشدد اور تباہی پر مبنی کشیدگی کو روکنے کے لیے عملی اور فیصلہ کن اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق سعودی نائب وزیر خارجہ انجینئر ولید الخرائیجی نے ہسپانوی شہر بارسلونا میں منعقد ہونے والے بحیرہ روم کے لیے یونین کے نویں علاقائی فورم میں شرکت کے دوران گفتگو میں کہا کہ غزہ اور لبنان میں اسرائیلی جارحیت نے خطے کو ایک ایسے نازک دوراہے پر لا کھڑا کیا ہے جس نے بین الاقوامی برادری کو دو خطرناک انتخابوں کے سامنے لا کھڑا کیا ہے۔ یا تو بین الاقوامی قانون کو برقرار رکھنے اور دو ریاستی حل کو فروغ دینے کے لیے مثر طریقے سے آگے بڑھنا ہوگا۔ یا مزید خطرہ بڑھنے اور دکھوں کو گہرے ہونا دینا ہوگا جس سے خطے میں امن اور سلامتی کو برقرار رکھنے کی بین الاقوامی کوششوں کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچے گا۔سعودی نائب وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ فلسطین اور لبنان میں انسانی بحران ناقابل برداشت حد تک پہنچ چکا ہے اور خطے کے حالات کو مزید خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ معصوم شہریوں کو منظم طریقے سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہیں زبردستی بے گھر کیا جا رہا ہے اور جان بوجھ کر تباہ کیا جا رہا ہے۔ یہ سب جوابدہی یا سزا کے بغیر بین الاقوامی انسانی قانون کی اسرائیل کی واضح خلاف ورزیوں کے نتیجے میں ہو رہا ہے۔انجینئر ولید الخراجی نے اقوام متحدہ اور اس کی ایجنسیوں کے شہریوں اور کارکنوں پر اسرائیل کے حملوں کی مملکت کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے مغربی کنارے میں غیر قانونی بستیوں کی توسیع مسترد کرنے پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ تشدد کو روکنے کے لیے بیان بازی کی حدت تک مذمتیں اب کافی نہیں ہیں۔ اب جرات مندانہ اور فیصلہ کن اقدام کرنے کی ضرورت ہے۔ اس تناظر میں ہم 30 اکتوبر کو ریاض میں دو ریاستی حل کے لیے عالمی اتحاد کے پہلے اعلی سطحی اجلاس کی میزبانی کے منتظر ہیں۔انہوں نے نشاندہی کی کہ دو ریاستی حل پر عمل درآمد ایک بین الاقوامی اجتماعی ذمہ داری ہے اور پائیدار امن کے حصول اور فلسطینی عوام کے حق خودارادیت کو تسلیم کرنے اور ان کی آزاد ریاست کے قیام کا واحد راستہ ہے۔ آزاد فلسطینی ریاست استحکام کو یقینی بنانے کی بنیادی شرط ہے۔