نامور اداکار سلطان راہی کو مداحوں سے بچھڑے 29برس بیت گئے

0
16

لاہور(این این آئی) پاکستانی پنجابی فلموں کے نامور اداکار سلطان راہی کو مداحوں سے بچھڑے 29برس بیت گئے، اس سلسلے میں مختلف تقریبات کا اہتمام کیا گیا جس میں سلطان راہی کی فنی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا گیا جبکہ مرحوم کے ایصال ثواب کیلئے ان کے مداحوں نے قرآن خوانی اور دعائے مغفرت کی تقریبات کا اہتمام کیا مختلف نجی ٹی وی چینلز سے سلطان راہی کی یادگار فلمیں بھی دکھائی گئیں۔ فن کے سلطان ،سلطان راہی 80ء کے عشرے میں پنجابی فلموں کے معروف ہیرو رہے ہیں انہوں نے 15برس تک فلمی دنیا پر راج کیا اورسات سو سے زائد فلموں میں اداکاری کرکے عالمی ریکارڈ قائم کیاہے جن میں پانچ سو فلموں میں انہوں نے بطور ہیرو کردار ادا کیا ہے۔پنجابی فلموں کے نامور ہیرو سلطان محمد المعروف سلطان راہی1938ء کو بھارت کے شہر سہارن پور میں پیدا ہوئے قیام پاکستان کے بعد وہ پاکستان منتقل ہو گئے۔سلطان راہی نے 1971ء میں اپنے فلمی کیریئر کا آغاز کیا اس دوران پنجابی فلم ” بشیرا ” کی کامیابی نے انہیں سپر سٹار بنا دیا سلطان راہی اور مصطفےٰ قریشی کی جوڑی فلم کی کامیابی کی ضمانت بن گئی ان کی فلم ” مولا جٹ ” نے باکس آفس پر کامیابی کے ریکارڈ قائم کیے ان کی دیگر کامیاب فلموں میں ‘ سالا صاحب، چن وریام،اتھرا پتر،ملے گا ظلم دا بدلہ، ‘ وحشی جٹ ‘ ، ‘ شیر خان ‘ ، ‘ شعلے ‘ ، ‘ آخری جنگ ‘ ،جرنیل سنگھ، دو بیگھے زمین،شیراں دے پتر اور دیگر قابل ذکر ہیں سلطان راہی کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ 12اگست 1981ء کو ان کی پانچ فلمیں’ شیر خان،ظلم دا بدلہ،اتھرا پتر،چن وریام اور سالا صاحب ایک ہی روز ریلیز ہوئی تھیں ان فلموں نے کامیابی کے ریکارڈ قائم کیے تھے۔سلطان راہی نے سات سو سے زائد فلموں میں کام کیا جو کہ ورلڈ ریکارڈ ہے سلطان راہی کا نام گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں موجود ہے انہیں 150سے زائد فلمی ایوارڈز سے نوازا جا چکا ہے ۔ سلطان راہی کی مقبول ترین فلمی ہیروئن میں آسیہ،انجمن،صائمہ،گوری،نیلی،بابرہ شریف قابل ذکر ہیں۔ فن کے سلطان سلطان راہی کو 9جنوری 1996ء کو گجرانوالہ کے قریب نامعلوم ڈاکوئوں نے فائرنگ کرکے موت کے گھاٹ اتار دیا تھا سلطان راہی کی المناک موت کے بعد پاکستان کی فلم انڈسٹری بحران کا شکار ہو گئی یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ موت کے وقت بھی سلطان راہی کی 54فلمیں زیر تکمیل تھیں اوریہ بھی ایک ورلڈ ریکارڈ ہے۔