ہماری کوششوں کی بدولت 17 برس بعد کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس رہا، وزیراعظم

0
371

اسلام آباد (این این آئی) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مجھے فخر ہے معاشی اصلاحات سے متعلق ہماری کوششوں کی بدولت 17 برس کے بعد پچھلی سہ ماہی میں ہمارا کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس میں چلا گیا، مثبت پیش رفت کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے ،اگر سابقہ حکومتوں کے قرضوں کا بوجھ نہ اٹھانا پڑتا تو ملک معاشی طور پر صحیح سمت پر گامزن ہوتا،نیا پاکستان سرٹیفکیٹ کا اقدام کلیدی کردار ادا کریگا،اسکیم سے اوورسیز پاکستانی رقم بھی لاسکیں گے اور ریٹرن بھی اچھا ملے گا،بھارت میں بھی اشیائے خوردنی مہنگی مل رہی ہیں، خراب موسم کے باعث تخمینے سے کم گندم پیدا ہوئی، آئندہ گندم اور چینی سے متعلق کارٹیلائزیشن نہیں ہونے دیں گے،ملکوں میں بڑھتا ہوا اسلاموفوبیا تشویشناک ہے۔نیا پاکستان سرٹیفکیٹ لانچنگ تقریب سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ یہ بڑی کامیابی ہے جس کی تشہیر نہیں ہوسکی۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ایکسپورٹ انڈسٹری کو بہتر بنانے کے لیے اپنی ساری توجہ اس پر مرکوز کی۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہماری ایکسپورٹ میں 24 فیصد اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے دی جانے والی مراعات کی وجہ سے ترسیلات زر میں بھی اضافہ ہوا۔عمران خان نے کہا کہ درآمد میں کمی کی وجہ سے بھی کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ہوا۔عمران خان نے کہاکہ اس مثبت پیش رفت کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے اور اس ضمن میں، میں سمجھتا ہوں کہ نیا پاکستان سرٹیفکیٹ کا اقدام کلیدی کردار ادا کریگا۔انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہوگی کہ بیرون ملک میں مقیم پاکستانیوں کو آمادہ کریں کہ وہ اپنا پیسہ پاکستان میں رکھیں۔انہوںنے کہاکہ آدھا ٹیکس ریونیو قرضوں کی قسط میں چلا جاتا ہے اور اگر اوورسیز پاکستانی نیا پاکستان سرٹیفکیٹ کے ذریعے اپنی رقوم پاکستان منتقل کریں گے تو ملک کو بہت فائدہ پہنچے گا۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مارکیٹ میں ڈالر خرچ کیے بغیر ہمارے روپے کی قدر مستحکم ہورہی ہے۔انہوں نے پرائمری بیلنس کے تناظر میں مشیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ کے حوالے سے کہا کہ ہماری آمدنی، اخراجات سے اوپر ہے۔عمران خان نے کہا کہ اگر سابقہ حکومتوں کے قرضوں کا بوجھ نہ اٹھانا پڑتا تو ملک معاشی طور پر صحیح سمت پر گامزن ہوتا۔انہوں نے بتایا کہ گزشتہ 4 مہینے میں کسی قرضے میں اضافہ نہیں کیا اور اس ضمن میں آنے والی مشکلات کا بھی احساس ہے کیونکہ جب اخراجات کم کیے جائیں تو پریشانی ہوتی ہے۔وزیراعظم نے ڈاکٹر حفیظ شیخ اور ان کی ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ‘گزشتہ 4 ماہ کے دوران قرضے میں اضافہ نہ ہونا بہت بڑی کامیابی ہے۔انہوں نے کہا کہ سیمنٹ کی ریکارڈ سیل سے واضح ہوتا ہے کہ ہماری تعمیراتی صنعت میں غیرمعمولی تیزی آئی ہے۔عمران خان نے کہا کہ ایک اندازے کے مطابق جتنا پاکستان کا جی ڈی پی ہے اتنی ہی رقم اوورسیز پاکستانیوں نے بیرون ملک میں رکھی ہے۔انہوں نے کہاکہ اسکیم سے اوورسیز پاکستانی رقم بھی لاسکیں گے اور ریٹرن بھی اچھا ملے گا۔وزیر اعظم نے کہاکہ آدھا ٹیکس ریونیو قرضوں کی قسط میں چلا جاتا تھاانہوں نے کہا کہ کئی ملکوں میں بڑھتا ہوا اسلاموفوبیا تشویشناک ہے، کئی ملکوں میں اسلاموفوبیا ہے، اسلام کے خلاف مہم چلی ہوئی ہے۔عمران خان نے کہا کہ گورنر اسٹیٹ بینک اوورسیز پاکستانیوں کو قائل کریں کہ وہ ڈالر وطن لائیں۔