سیلاب جیسی قدرتی آفت پر سیاست سے گریز کرنا چاہیے،وزیر اعظم

0
142

اسلام آباد(این این آئی)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سیلاب جیسی قدرتی آفت پر سیاست سے گریز کرنا چاہیے،موسم سرما میں سیلاب سے تباہ حال لوگوں کو سرد موسم کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے،سیلاب سے متاثرہ گھروں کی تعمیر کیلئے ترجیحی بنیادوں پر لائحہ عمل تیار کیا جائے،وفاقی حکومت عالمی منڈی سے سستے نرخوں پر گندم کی در آمد کرکے صوبوں کو انکی ضروریات کے مطابق فراہمی یقینی بنائے گی،نہ ہم مصنوعی قلت پیدا کرنے دیں گے اور نہ کسی صوبے کو ملک کا قمیتی زرمبادلہ مہنگی گندم خریدنے پر خرچ کرنے دیں گے،وفاقی حکومت عالمی منڈی سے سستے نرخوں پر گندم کی در آمد کرکے صوبوں کو انکی ضروریات کے مطابق فراہمی یقینی بنائے گی۔ جمعرات کو وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت نیشنل فلڈ ریسپانس اینڈ کوآرڈینیشن سینٹر کا جائزہ اجلاس ہوا جس کو بتایا گیا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے جامع منصوبہ بندی اپنے حتمی مراحل میں ہے اور 24 اکتوبر کو وفاقی حکومت، صوبائی حکومتوں اور بین الاقوامی اداروں کے تعاون سے تیار شدہ تفصیلی Post Disaster Need Assessmentرپورٹ پیش کی جائیگی۔ وزیر اعظم نے بین الاقوامی ڈونرز کو پیش کرنے کیلئے سیلاب متاثرین کی بحالی کا جامع لائحہ عمل جلد مکمل کرنے کی ہدایت جاری کی۔اجلاس میں وزیر اعظم کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی طرف سے وزیرِ اعظم فلڈ ریلیف کیش پروگرام کے تحت متاثرہ خاندانوں میں 25 ہزار فی گھرانہ کی رقم کی تقسیم پر پیش رفت سے آگاہ کیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ پورے ملک میں اب تک 26 لاکھ گھرانوں میں 66.22 ارب روپے کی رقم تقسیم کر دی گئی ہے جس میں سب سے زیادہ سندھ جس میں تقریباً 18 لاکھ گھرانوں، خیبر پختونخوا 3 لاکھ 15 ہزار گھرانوں اور بلوچستان میں 2 لاکھ چالیس ہزار گھرانوں میں یہ رقم تقسیم کی گئی ہے۔اجلاس میں چیئر مین این ڈی ایم اے نے ریسکیو، ریلیف و بحالی کے اقدامات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ مجموعی طور پر سندھ میں تقریباً 1 لاکھ 23 ہزار، بلوچستان میں 1 لاکھ اور خیبر پختونخوا میں 64 ہزار خیمے فراہم کئے جا چکے ہیں جبکہ سندھ میں 15 لاکھ اور بلوچستان میں 5 لاکھ مچھر دانیاں فراہم کی گئی ہیں،اسی طرح سیلاب متاثرہ علاقوں میں راشن فراہم کرنے کیساتھ کشتیاں، پانی کے نکاس کیلئے پمپس کی بھی بڑی تعداد کی فراہمی یقینی بنائی گئی۔ اجلاس کو یہ بھی بتایا گیا کہ این ڈی ایم اے کی طرف سے وفاقی حکومت کی جان بحق ہونے والے افراد کے اہلِ خانہ کیلئے 10 لاکھ اور زخمیوں کیلئے امداد کی مد میں تقریباً 89 کروڑ تقسیم کیا جا چکا جونقصانات کا 90 فیصد ہے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ صوبہ سندھ میں دریائے سندھ کے مشرقی اور مغربی کناروں پر سیلابی پانی کے نکاس کیلئے واٹر پمپس نصب کئے گئے ہیں اور جن علاقوں میں بجلی کی فراہمی میں رکاوٹ ہے وہاں جنریٹرز کی فراہمی یقینی بنائی گئی ہے۔ وزیر اعظم کو چیف سیکرٹری بلوچستان کی طرف سے بلوچستان میں موسم ِ سرما کی وجہ سے سیلاب متاثرین کی مشکلات اور صوبائی و وفاقی حکومت کی امدادی کاروائیوں کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔وزیر اعظم نے ان علاقوں میں جہاں سردی کی شدت میں اضافہ ہو رہا ہے، سیلاب متاثرین کو موسمِ سرما کیلئے چین کی طرف سے عطیہ کئے گئے