وزیراعظم کی چینی صدر سے ملاقات، سی پیک سمیت کثیر جہتی تعاون بڑھانے پر اتفاق

0
262

بیجنگ (این این آئی) پاکستان اور چین نے سی پیک سمیت کثیر جہتی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے ۔وزیر اعظم شہباز شریف نے چین کے صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی جس میں چین اور پاکستان کے درمیان باہمی تعاون پر بات چیت کی گئی،دونوں رہنمائوں کے درمیان ملاقات بیجنگ میں چینی حکومت کے دفتر میں موجود پیپلز گریٹ ہال آف چائنا میں ہوئی۔ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے چین اور پاکستان کے مابین سی پیک سمیت کثیر جہتی تعاون بڑھانے اور اسٹریٹجک شراکت داری مزید مضبوط کرنے پر اتفاق کیا۔علاوہ ازیں ملاقات کے دوران وزیر اعظم شہباز شریف نے صدر شی جن پنگ سے علاقائی اور عالمی پیش رفت پر تبادلہ خیال بھی کیا۔جاری اعلامیہ کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے چینی کمیونسٹ پارٹی کی 20ویں مرکزی کمیٹی کا جنرل سیکرٹری منتخب ہونے پر صدر شی جن پنگ کو مبارکباد دی۔ انہوں نے پاکستان میں آنے والے سپر فلڈ سے ہونے والی تباہی کے تناظر میں پاکستان کی امداد، بحالی اور تعمیر نو کی کوششوں میں چین کی گراں قدر مدد پر بھی ان کا شکریہ ادا کیا۔ دونوں رہنماؤں نے پاک چین دوطرفہ تعلقات میں پیش رفت کا جائزہ لیا اور باہمی دلچسپی کے علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان آل ویدر اسٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنرشپ کیلئے اپنی وابستگی کا اعادہ کیا جس نے وقت کی ہر آزمائش کا مقابلہ کیا ہے۔ دونوں ممالک امن، استحکام، ترقی اور خوشحالی کے اپنے مشترکہ وڑن کو عملی جامہ پہنانے میں مضبوطی سے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ چین کے ساتھ پاکستان کے منفرد تاریخی تعلقات اور علاقائی امن واستحکام کے لیے دوطرفہ دوستی کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اس بات کا بھرپور اعادہ کیا کہ پاک چین دوستی پاکستان میں سیاسی میدان میں مکمل اتفاق رائے رکھتی ہے اور یہ بین الریاستی تعلقات کے حوالے سے ایک مثال ہے۔ چین کی خوشحالی کے لیے صدر شی کی قیادت اور دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے ان کے وڑن کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے، وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے چین کی سماجی و اقتصادی ترقی اور ملک کی ترقی اور خوشحالی کے قومی عزم سے تحریک حاصل کی ہے۔ دونوں رہنماؤں نے دفاع، تجارت اور سرمایہ کاری، زراعت، صحت، تعلیم، متبادل توانائی، سائنس اور ٹیکنالوجی اور آفات سے نمٹنے کے لیے تیاری سمیت متعدد امور پر تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے سی پیک کیلئے اپنی باہمی وابستگی کا اعادہ کیا، اور اس بات کو اجاگر کیا کہ سی پیک کی اعلیٰ معیار کی ترقی سے پاکستان اور چین کے درمیان دوطرفہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے اس سلسلے میں دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ اسٹریٹجک اہمیت کے منصوبے کے طور پر، دونوں فریق سی پیک فریم ورک کے تحت MLـ1 کو ابتدائی منصوبے کے طور پر شروع کرنے کیلئے مشترکہ کوششیں کریں گے۔ انہوں نے کراچی میں ماس ٹرانزٹ منصوبے کی ضرورت کو بھی تسلیم کیا اور کراچی سرکلر ریلوے کے جلد آغاز کیلئے تمام رسمی کارروائیوں کو حتمی شکل دینے پر اتفاق کیا۔ انہوں نے دورے کے دوران دوطرفہ تعاون کی وسیع رینج کا احاطہ کرنے والے متعدد معاہدوں پر دستخط کو بھی سراہا۔ صدر شی جن پنگ نے یقین دلایا کہ چین پائیدار اقتصادی ترقی اور جیو اکنامک حب کے طور پر اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کیلئے پاکستان کی حمایت جاری رکھے گا۔ انہوں نے پاکستان میں سیلاب کے بعد کی امداد اور بحالی کی کوششوں کے لیے RMB 500 ملین کے اضافی امدادی پیکج کا بھی اعلان کیا۔ دونوں رہنماؤں نے بین الاقوامی ماحول میں تیزی سے تبدیلی کے بارے میں تبادلہ خیال کیا، جس نے ترقی پذیر ممالک کے لیے اقتصادی چیلنجوں کو بڑھا دیا ہے۔ انہوں نے برابری اور باہمی فائدے پر مبنی بات چیت اور تعاون پر اپنے مشترکہ یقین کی توثیق کی جو عالمی امن اور خوشحالی کیلئے اہم ہے۔ انہوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ موسمیاتی تبدیلی، صحت کی وبائی امراض اور بڑھتی ہوئی عدم مساوات جیسے عصری چیلنجوں کے لیے اقوام متحدہ کے چارٹر کے مقاصد اور اصولوں کے مطابق ریاستوں کے درمیان تعاون کی ضرورت ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف اور صدر شی جن پنگ نےIIOJK اور افغانستان کی صورتحال سمیت خطے سے متعلق اہم امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ دونوں رہنماؤں نے تسلیم کیا کہ ایک پرامن اور مستحکم افغانستان علاقائی سلامتی اور اقتصادی ترقی کو فروغ دے گا اور اس بات پر اتفاق کیا کہ سی پیک کی افغانستان تک توسیع سے علاقائی رابطوں کے اقدامات کو تقویت ملے گی۔ وزیراعظم نے صدر شی جن پنگ کو جلد از جلد پاکستان کا دورہ کرنے کی پرتپاک دعوت بھی دی جسے انہوں نے قبول کر لیا۔