وزیراعظم کی دعوت پر چینی کمپنیوں کی پاکستان میں بڑے منصوبوں میں سرمایہ کاری کی یقین د ہانی

0
211

بیجنگ(این این آئی)وزیراعظم محمد شہباز شریف کی دعوت پر ممتازچینی کمپنیوںنے پاکستان میں مشترکہ منصوبوں باالخصوص شمسی توانائی اور انفراسٹرکچر کے منصوبوں میں سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے کراچی میں پینے کے پانی کی فراہمی سمیت دیگربڑے منصوبوں میں سرمایہ کاری کا یقین دلایا ہے۔ بدھ کو وزیراعظم محمد شہبازشریف سے چین کی صف اول کی کمپنیوں کے نمائندوں نے ملاقات کی۔ وزیر اعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق چینی کمپنیوں نے پاکستان میں سرمایہ کاری اور مشترکہ منصوبوں میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے چینی کمپنیوں کو 10 ہزار میگا واٹ شمسی توانائی کے منصوبے پر مل کر کام کرنے کی پیشکش کی ۔ وزیراعظم نے گوادر ہوائی اڈے پر کام کی رفتار تیز کرنے اوراسے رواں سال کے آخر تک مکمل کرنے پرزور دیا۔متعلقہ چینی کمپنی نے اگلے سال کی ابتدامیں گوادر ہوائی اڈے کی تعمیر کی تکمیل کی یقینی دہانی کرا دی۔ وزیراعظم نے چینی سرمایہ کاروں اور کمپنیوں کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ وہ اس بات سے آگاہ ہیں کہ ماضی میں بہت سے مسائل پیدا ہوئے جس پر وہ معذرت خواہ ہیں۔انہوں نے بتایا کہ 11 اپریل 2022 کو اقتدار سنبھالنے کے بعدان کی حکومت نے چینی کمپنیوں کو درپیش مسائل حل کئے۔چینی کمپنیوں کوواجب الادا 160 ارب روپے کی ادائیگی کی جا چکی ہے۔50 ارب روپے گزشتہ روز ادا کیے گئے ہیں اور50 ارب روپے سے ریوالنگ فنڈ بنادیا گیا ہے۔ وزیراعظم نے بتایاکہ وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی ہدایت پر سٹیٹ بینک نے ریوالونگ اکائونٹ بنادیا ہے۔ ادائیگیوں کے ساتھ ہی مزید 50 ارب روپے اس میں شامل ہوجائیں گے۔ انہوں نے چین سے درآمد کئے گئے کوئلے کی ادائیگیوں میں ماضی میں پیش آنے والے مسائل پر افسوس کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے یقین دلایا کہ دیامر بھاشا ڈیم منصوبے میں اراضی کے حصول کے مسائل کو حل کیا جائے گا اور اس منصوبے کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہیں آنے دیں گے۔ وزیراعظم نے چینی شہریوں کو نشانہ بنائے جانے کے واقعات پرگہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیااور بتایاکہ ان واقعات میں ملوث افراد کو گرفتار کرلیاگیا ہے اور انہیں مثالی سزا ملے گی۔ وزیراعظم شہبازشریف نییقین دلایا کہ حکومت چینی سرمایہ کاروں کے تحفظ کے لئے بہترین اقدامات کرے گی اور سی پیک اور سی پیک کے علاوہ دیگر منصوبوں پر کام کرنے والے چینی باشندوں کی حفاظت کو یقینی بنایاجائے گااور سی پیک اور سی پیک کے علاوہ تمام منصوبوں پر کام کرنے والے چینی باشندوں کی سکیورٹی کا ایک معیار مقررکیاجائیگا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں چینی بھائیوں اور بہنوں کی سلامتی اپنے بھائیوں اور بہنوں کی طرح عزیز ہے۔ وزیراعظم نے مہمند ڈیم سے متعلق پیش آنے والے بعض مسائل حل کرنے کی بھی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے کہا کہ 2 کروڑ کی آبادی والے شہر کراچی میں پانی کی فراہمی بہت بڑا مسئلہ ہے۔ وفاقی حکومت سندھ حکومت کے ساتھ مل کر اس منصوبے کو آگے بڑھائے گی۔انہوں نے چینی کمپنیوں کو آگاہ کیا کہ حکومت نے شمسی توانائی سے 10 ہزار میگاواٹ پیدا کرنے کا جامع منصوبہ بنایا ہے۔ وزیراعظم نے ہوا سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبوںمیں بھی چینی کمپنیوں کو سرمایہ کاری کی دعوت دی۔ انہوں نے کہا کہ ایندھن کی لاگت کم کرکے تیل وگیس پر خرچ ہونے والے بھاری غیرملکی زرمبادلہ کی بچت کی جا سکے گی۔ وزیراعظم نے پاکستان اور چین کے تعلقات کے فروغ کے لئے چینی کمپنیوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا اور پاکستان میں کام کرنے کے لئے دلچسپی پر چینی کمپنیوں کا شکریہ ادا کیا۔ وزیراعظم نے کہاکہ وہ چھ ماہ میں تین بار گودار بندرگاہ کا دورہ کرچکے ہیں۔ انہوں نے ایم ایل وَن اور دیگر منصوبوں میں دلچسپی اور پاکستان میں سیلاب متاثرین کے لئے فراخ دلانہ امداد پر بھی چینی حکومت اور کمپنیوں کا شکریہ اداکیا