چین اور پاکستان اچھے دوست اور بہترین شراکت دار ہیں، با ہمی اسٹر یٹجک شر اکت داری کو فر وغ دینے پر ا تفاق،چینی صدر

0
202

بیجنگ (این این آئی)چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ نے عظیم عوامی ہال میں چین کے سرکاری دورے پر آئے ہوئے وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف سے ملاقات کی جس میں دونوں ممالک کے درمیان با ہمی اسٹر یٹجک شر اکت داری کو فر وغ دینے پر ا تفاق کیا گیا ۔بد ھ کو چینی میڈ یا کے مطا بق شی جن پھنگ نے کہا کہ چین اور پاکستان اچھے دوست اور بہترین شراکت دار ہیں۔ چین ہمیشہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کو ترجیح اور اہمیت دیتا ہے اور پاکستان کے ساتھ مل کر ہمہ گیر اسٹریٹجک تعاون کے فروغ ، نئے عہد میں چین پاک ہم نصیب معاشرے کے قیام اور آل ویدر سٹریٹجک پارٹنرشپ میں نئی تحریک پیدا کرنے کے لیے مشترکہ کوشش کرنے کا خواہاں ہے۔ شی جن پھنگ نیکہا کہ چین ،پاکستان کی جانب سے چین کے ساتھ دوستانہ تعاون کے فروغ کو سراہتا ہے، چین کے اہم ،بنیادی معاملات کے حوالے سے چین کی حمایت کرنے پر پاکستان کا شکر گزار ہے۔چین بیرونی دنیا کیلئے اپنے دروازے کھولنے کی بنیادی قومی پالیسی پر کاربند رہے گا اور اپنی ترقی سے پاکستان سمیت دنیا کے تمام ممالک کو نئے مواقع فراہم کرتا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ فریقین کو پاک چین اقتصادی راہداری مشترکہ تعاون کمیٹی کے طریقہ کار پر بہترین انداز میں عمل پیرا ہوتے ہوئے پاک چین اقتصادی راہداری کو “بیلٹ اینڈ روڈ” کی اعلیٰ معیار کی ترقی کے لیے ایک مثالی منصوبے کے طور پر پیش کرنا چاہیے۔ چین پاکستان کی جانب سے چین کے لیے اعلیٰ معیار کی زرعی مصنوعات کی برآمدات میں اضافہ کرنے کا خیر مقدم کرتا ہے۔ چین پاکستان کے ساتھ ڈیجیٹل اکانومی، ای کامرس اور فوٹو وولٹک سمیت نئی توانائی میں تعاون بڑھانے، زراعت، سائنس ٹیکنالوجی، لوگوں کے معاش اور دیگر شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کا خواہاں ہے اور مالی صورتحال کو مستحکم کرنے کیلئے پاکستان کو اپنی استعداد کے مطابق معاونت فراہم کرتا رہے گا۔اس موقع پر پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ انہیں سی پی سی کی 20 ویں قومی کانگریس کے کامیاب انعقاد کے بعد چین کے دورے پر مدعو کیے جانے والے پہلے غیر ملکی رہنماؤں میں سے ایک ہونے کا اعزاز حاصل ہوا ہے ، جو پاکستان اور چین کے درمیان گہری مضبوط ”آہنی ” دوستی کا اظہار ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان آل ویدر اسٹریٹجک پارٹنرشپ کو مزید گہرا کرنا پاکستان کی خارجہ پالیسی کی بنیاد اور معاشرے کے تمام شعبوں کا اتفاق رائے ہے۔ انہوں نے کوویڈ 19سے مقابلہ کرنے کے لیے پاکستان کی گراں قدر مدد کرنے اور پاکستان میں تباہ کن سیلاب کے بعد فراخدلانہ امداد فراہم کرنے پر چینی حکومت اور عوام کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ انہوںنے کہاکہ چین جیسا کوئی دوسرا ملک نہیں ہے جو اس قدر خلوص کے ساتھ پاکستان سمیت دیگر ترقی پذیر ممالک کی مدد کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک چین کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے، تائیوان، تبت اور ہانگ کانگ سے متعلق معاملات پر چین کے موقف کی بھرپور حمایت کرتا ہے اور چین کے کامیاب حکمرانی کے تجربے سے سیکھنے، خود انحصاری پر عمل پیرا ہونے اور اس کے ساتھ ساتھ مختلف شعبوں میں چین کے ساتھ تعاون کو گہرا کرنے کی امید رکھتا ہے تاکہ پاکستان بہتر طور پر ترقی کر سکے ،یہ مستقبل کے لیے پاکستان کی درست ترقیاتی سمت اور واحد انتخاب ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ سی پیک کی تعمیر سے پاکستان کی معاشی اور سماجی ترقی پر دور رس اثرات مرتب ہوئے ہیں۔پاکستان سکیورٹی اقدامات کو مزید مضبوط بنائے گا اور پاکستان میں موجود چینی اداروں اور اہلکاروں کی حفاظت کے تحفظ کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گا