اسلام آباد (این این آئی) وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے کہاہے کہ 72سالہ لڑکاالیکشن الیکشن کھیل رہا ہے ،امپائر نے 2018 میں سب کو آئوٹ کرکے اسے باری دی،بے نظیر بھٹو اور نواز شریف نے اپنی غلطیوں کا ازالہ کیااور اسٹبلشمنٹ کا آلہ کار نہ بننے کیلئے میثاق جمہوریت کیاجس کے بعد عمران خان کو لانچ کیا گیا،بے نظیر بھٹو اور نواز شریف پر وطن آنے پر ایک ہی دن قاتلانہ حملہ ہوا،بے نظیر بھٹو شہید ہوگئی اور نواز شریف محفوظ رہے،ڈلا اسی طرح لاڈلا ہے،کوشش ہورہی ہے کس کو سزا سے بچانا ہے اور کس کی سزائیں قائم رکھنی ہیں،معاشی صورتحال میں کس نے ملک ڈبویا ؟،ہمارا موازنہ کرنا ہے تو 2017 سے کریں ،اگر قوم کا اعتماد بحال کرنا ہے تو 2017 کے کرداروں کو بے نقاب کیا جائے،بے گناہ نواز شریف کی بے گناہی کا اعتراف کرنا ہوگا۔وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان کی معیشت کیوں نہیں سنبھل رہی؟۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کی لیڈرشپ کو ملک بدر ہونے پر مجبور کون کرتا ہے؟کیا آنے والے حالات گزشتہ حالات کا مداوا اور استحکام دے سکیں گے؟،کیا ملک میں انتخابات ہوسکیں گے؟۔ انہوںنے کہاکہ ایک 72 سالہ لڑکا 1997 میں الیکشن الیکشن کھیلنے لگا ،وہ امپائر سے الیکشن مانگ رہا ہے،امپائر نے 2018 میں سب کو آئوٹ کرکے اسے باری دی ۔ انہوںنے کہاکہ بے نظیر بھٹو اور نواز شریف نے اپنی غلطیوں کا ازالہ کیااور اسٹبلشمنٹ کا آلہ کار نہ بننے کیلئے میثاق جمہوریت کیا،جب میثاق جمہوریت ہوا تو عمران خان کا لانچ کیا گیا۔ انہوںنے کہاکہ بے نظیر بھٹو اور نواز شریف پر وطن آنے پر ایک ہی دن قاتلانہ حملہ ہوا،بے نظیر بھٹو شہید ہوگئی اور نواز شریف محفوظ رہے،یہ سلسلہ رک نہیں سکا لا،ڈلا اسی طرح لاڈلا ہے،ایک نئی خواہش اور ایک نئی لڑائی جاری ہے،کوشش ہورہی ہے کس کو سزا سے بچانا ہے اور کس کی سزائیں قائم رکھنی ہیں،اس لڑائی میں پاکستان کی صنعت تباہ ہورہی ہے۔ انہوںنے کہاکہ وزیر اعلیٰ پنجاب کے عدالتوں کی وجہ سے وزیر اعلیٰ ہیں،وزیر اعلیٰ نے کہا جنرل فیض مجھے گرفتار کروانا چاہتے تھے،عمران خان نے کہا جنرل باجوہ ڈبل گیم کرتے نظر آرہے ہیں،اسکا مطلب کوئی گیم ہوتی رہی ہے،کیا ایک ادارہ اے پولیٹیکل ہوگیا تو کیا دوسرا ادارہ اے پولیٹیکل ہوگیا؟۔ انہوںنے کہاکہ ناانصافیوں پر کوئی ایک فیصلہ نواز شریف کے حق میں آجائے تو کہا جاتا ہے این آر او مل گیا۔ انہوںنے کہاکہ معاشی صورتحال میں کس نے ملک ڈبویا ؟،ہمارا موازنہ کرنا ہے تو 2017 سے کریں ،آپ 8 ماہ پہلے جو بارودی سرنگیں لگا کر گئے وہ عوام آج بھگت رہے ہیں،بتایا جائے ایک لاڈلے کو لانے کے لئے نواز شریف کو بلی کیوں چڑھایا گیا؟،قوم کا اب اعتماد نہیں رہا ہے،قوم کا اعتماد تب ہوگا جب آپ انصاف پر مبنی فیصلے دیں گے۔ انہوںنے کہاکہ آپ نے تنخواہ نہ لینے پر نواز شریف کو ثاقب نثار کے زریعہ سزا دیدی ،ایسا شخص جسکا کردار دنیا جانتی ہے،وہ آج مدینہ کی ریاست کا دھوکا رے رہا ہے۔میاں جاوید لطیف نے کہاکہ اگر قوم کا اعتماد بحال کرنا ہے تو 2017 کے کرداروں کو بے نقاب کیا جائے،بے گناہ نواز شریف کی بے گناہی کا اعتراف کرنا ہوگا،اعتراف کرنا ہوگا کہ پاکستان کا بیڑہ غرق کردیا گیا،نواز شریف کو معافی مانگ کر پاکستان لانا ہوگا۔ انہوںنے کہاکہ سیاسی عدم استحکام اور معاشی عدم استحکام پیدا کرنے والے کو کٹہرے میں لانا ہوگا۔ وفاقی وزیرنے کہاکہ الیکشن سے کوئی بھاگ نہیں رہا ہے،عمران خان کے کیسز کو مزید سہولت کاری نہ دی جائے۔ انہوںنے کہاکہ پنجاب اسمبلی کا ایک جیسا کیس اور فیصلے دوہیں ،میں کلیئر ہوں کہ عمران خان لاڈلا تھا اور لاڈلا ہے۔