وزیر اعظم محمد شہباز شریف کا اسپیشل ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی کی کارکردگی پر برہمی کا اظہار

0
245

اسلام آباد (این این آئی)وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے اسپیشل ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی کی کارکردگی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ ملک میں موجود وسائل کا ضیاع کسی صورت قبول نہیں،پاکستانی باصلاحیت نوجوان آئی ٹی کے شعبے میں اپنے تئیں روزگار کما رہے ہیں، متعلقہ اتھارٹی غیر فعال ہے جبکہ وزیرِ اعظم نے اسپیشل ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی فعال کرنے کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی،وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار کی سربراہی میں وزیرِ انفارمیشن ٹیکنالوجی، وزیرِ قانون، وزیرِ سرمایہ کاری، مشیرِ وزیرِ اعظم احد چیمہ، سینیٹر افنان اللہ اور چیئرمین سی ڈی اے کمیٹی کے ممبر ہونگے۔ بدھ کو وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت اسپیشل ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی کے حوالے سے اعلی سطحی اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزراء اسحاق ڈار، چوہدری سالک حسین، سید امین الحق، مشیرِ وزیرِ اعظم احد چیمہ، معاونینِ خصوصی جہانزیب خان اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی ۔اجلاس کو اسپیشل ٹیکنالوجی زونز کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ اتھارٹی میں اس وقت 400 کمپنیاں رجسٹرڈ ہیں جس میں سے 63 فیصد پاکستانی جبکہ باقی چین، امریکہ، ترکیہ اور دیگر ممالک سے تعلق رکھتی ہیں. اجلاس کو اتھارٹی کے بورڈ آف گورنرز اور مسائل کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا۔وزیرِ اعظم نے اتھارٹی کو فعال اور مؤثر طریقے سے ملکی آئی ٹی برآمدات میں اپنا کردار ادا کرنے کیلئے اقدامات کے ترجیحی بنیادوں پر نفاذ کی ہدایت کی۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ کمیٹی ایک ہفتے کے اندر اسپیشل ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی کو فعال کرنے کیلئے اپنی سفارشات پیش کرے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ اتھارٹی کے بورڈ آف گورنرز کو بھی فوری طور پر فعال کیا جائے،بورڈ آف گورنرز میں متعلقہ شعبے کے ماہرین کی موجودگی یقینی بنائیں۔ شہباز شریف نے ہدایت کی کہ اتھارٹی میں پلاٹوں میں سرمایہ کاری کی بجائے اسکے اصل مقصد یعنی ملک میں ٹیکنالوجی کے فروغ پر توجہ دی جائے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ اسپیشل ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی کی اصلاحات اور اسے فعال کرنے کے اقدامات میں مزید کسی قسم کا تعطل قبول نہیں کرونگا۔ وزیر اعظم نے کہاکہ مسلم لیگ (ن) نے اپنے دورِ حکومت میں نوجوانوں کو آئی ٹی برآمدات بڑھانے کیلئے ہنر دینے کی بنیاد رکھی۔ وزیر اعظم نے کہاکہ عالمی وباء کے دوران نوجوانوں کو دیئے گئے لیپ ٹاپس سے لاکھوں افراد نے روزگار کمایا۔