پاکستان سے50لاکھ ڈالرز روزانہ افغانستان سمگلنگ تشویشناک ہے’میاں خرم الیاس

0
149

لاہور ( این این آئی) صنعتکار رہنماچیئرمین ٹائون شپ انڈسٹریز ایسوسی ایشن لاہو میاں خرم الیاس نے عالمی جریدے بلوم برگ کی اس رپورٹ پرتشویش کا اظہار کیا ہے کہ پاکستان سے ڈالر سمگلنگ طالبان حکومت کی لائف لائن ہے تاجر اور دیگر افراد یومیہ 50لاکھ ڈالر پاکستان سے لے جارہے ہیں ۔ا ن خیالات کا اظہار انہوں نے ٹائون شپ انڈسٹریز ایسوسی ایشن کے سینئر وائس چیئرمین سہیل اکبر،احسن منیر چاولہ وائس چیئرمین کے ہمراہ صنعتکاروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سے افغانستان ڈالر ز کا غیر قانونی بہائو افغانستان کی مدد لیکن پاکستانی معیشت کیلئے مسائل بڑھا رہا ہے کیونکہ ملک میں ڈالر کی کمی سے روپے کی قیمت میں مسلسل کمی ہورہی ہے اور ڈالر ملکی کی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکا ہے ،ڈالر کی کمی سے بینک ایل سی نہیں کھول رہے جس کے باعث 7000کے قریب درآمدی کینٹینر بندر گاہ میں رکے ہوئے ہیں جن میں صنعتی شعبہ میں استعمال ہونے والا درآمدی میٹیریل بھی شامل ہے جس کے باعث صنعتی شعبہ مشکلات کا شکار ہے اور اکثر صنعتیں بند ہونے کے قریب ہیں جبکہ ڈالرکی کمی اور مہنگا ہونے اور درآمدی مال کی ایل سی نہ کھلنے سے ملک میں ہر شے دن بدن مہنگی ہوتی جارہ ہے اور ملک میں مہنگائی کا طوفان بدتمیز برپا ہے جس سے صنعتی و تجارتی شعبہ کے ساتھ ساتھ سفید پوش اور غریب عوام بھی متاثر ہورہی ہے ۔میاں خرم الیا س نے کہا کہ لاکھوں ڈالرز یومیہ افغانستان سمگلنگ سے افغانستان کی معیشت کو تقویت مل رہی ہے جبکہ پاکستانی معیشت کمزور ہورہی ہے۔پاکستان سے غیر قانونی جانے والے ڈالرز طالبان حکومت کی لائف لائن ہے ڈالر کی افغانستان غیر قانونی سمگلنگ کے باعث پاکستان میں ڈالر کی کمی اوراس دوران روپے کی قدر میں 37فیصد سے زائد کمی ہوئی ہے ۔انہوںنے کہا کہ حکومت افغانستان ڈالر کی غیر قانونی سمگلنگ کیلئے فوری اقدامات اٹھائے اور بندرگاہوں پر رکے ہوئے درآمدی کینٹنرز کو فوری ریلیز کروائے تاکہ ملک میں اشیاء کی قلت کا خاتمہ ہوسکے ۔