ہڑتال کرنے والے وکیلوں کا لائسنس ختم کرنا چاہیے،جسٹس قاضی فائزعیسیٰ

0
175

اسلام آباد(این این آئی)سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ایک کیس کی سماعت میں ہڑتال کرنیوالے وکلاپر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ ایسے وکلا کا لائسنس ختم کرنا چاہیے۔پیرکوسپریم کورٹ میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے فیصل آباد کی ایک فیکٹری کیخلاف6کروڑ 78لاکھ روپے سے زائد گیس چوری کے کیس کی سماعت کی جس میں ٹرائل کورٹ کے آرڈر میں وکلا کے 2سے 3بار ہڑتال کے باعث پیش نہ ہونے کا تذکرہ کیا گیا جس پر جسٹس قاضی فائز وکلا پر برہم ہوگئے۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہاکہ وکلا کیسے ہڑتال کرسکتے ہیں؟ ایسے وکیلوں کا لائسنس ختم کرنا چاہیے، یہ کوڈ آف کنڈکٹ وکلا کا اپنا بنایا ہوا ہے جس پرخود عمل نہیں کرتے، ایسے ججزکوبھی ہٹانا چاہیے جو آرڈرپریہ لکھ رہے ہیں کہ وکلا ہڑتال پرہیں۔جسٹس فائز نے کہاکہ وکیل ہڑتال کیوں کررہے ہیں؟ یہ بھی نہیں بتایا گیا، کیا عدالت وکیل کو گھر سے اٹھا کر لائے؟ جو چاہتا ہے مرضی سے ہڑتال کرتا ہے، ایسے عدالتی نظام کوپھر بند کردیں، پورے سسٹم کو خراب کرکے رکھ دیا ہے، ہر آدمی اپنا اپنا کام کرے تو ملک کا سسٹم بہتر ہوسکتا ہے۔معزز جج نے کہاکہ کنڈکٹ کا قانون وکلا نے خود بنایا ہے، ججز یا پارلیمنٹ نے نہیں،ہم عدالت میں آئین و قانون کے مطابق چلتے ہیں، انصاف اوپر والا کرتا ہے۔بعد ازاں عدالت کے 2رکنی بینچ نے کیس میں فیکٹری کی اپیل خارج کردی۔