عدلیہ سے اپیل ہے کچھ تو لحاظ کریں اور کچھ ورثہ چھوڑ جائیں کہ آپ کو یاد کیا جائے،وزیر دفاع

0
257

اسلام آبا د(این این آئی)وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ عدلیہ سے اپیل ہے کچھ تو لحاظ کریں اور کچھ ورثہ چھوڑ جائیں کہ آپ کو یاد کیا جائے،سیاسی مقاصد کیلئے ملک کی عزت و وقار کو دا پر نہ لگائیں، آپ لوگ جا رہے ہیں کوئی ورثہ چھوڑ جائیں ،آپ عدل کی سب سے بڑی کرسی پر بیٹھے ہیں، یہ نہ ہو آپ قصہ پارینہ بن جائیں اور تاریخ آپ کو ڈیلیٹ کردے،ملٹری کورٹس میں سویلین کے ٹرائل کا معاملہ عدالت عظمی لے جایا گیا ہے، سابق دورِ حکومت میں24 سے25 لوگوں کو فوجی عدالتوں نے سزائیں سنائیں،جن لوگوں نے معاملہ اٹھایا ہے ان کے سیاسی مفادات ہیں، درخواست گزاروں کے اپنی اپنی جماعتوں کے ساتھ تحفظات ہیں،جن لوگوں کے خلاف ملٹری کورٹس میں ٹرائلز ہو رہے ہیں ان جیسے جرائم ہماری تاریخ میں نہیں ملتے اور ریاست ایسے جرائم کی متحمل نہیں ہوسکتی،عمران خان نے اپنے ورکرز کو ریاست پر حملے کی ترغیب دی، گھنائونے جرم میں ملوث بعض لوگوں کا فوجی عدالتوں میں ٹرائل ہو گاجبکہ وفاقی وزیرمیاں جاویدلطیف نے کہاہے کہ سانحہ 9 مئی کے ذمہ داران کو سزائیں نہ دی گئیں تو خدانخواستہ کوئی بڑا سانحہ رونما ہوسکتا ہے۔ جمعرات کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے حوالے سے معاملہ کی سپریم کورٹ میں سماعت شروع ہو رہی ہے، فوجی عدالتوں میں ٹرائل پہلی مرتبہ نہیں ہو رہا، پچھلی حکومت کے دور میں 24 یا 25 لوگوں کو سزا بھی ہوئی۔ انہوںنے کہاکہ ماضی میں عدلیہ کی جانب سے اس کی توثیق بھی کی گئی،اس ایوان نے بار بار اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ ادارے ایک دوسرے کی حدود سے تجاوز نہ کریں، اداروں کے درمیان تصادم ملک کے لئے نیک شگون نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ فوجی عدالتوں میں ٹرائل کوئی نئی بات نہیں ہے، مسئلہ جو لوگ عدالتوں میں لے کر گئے ان کے سیاسی مقاصد ہیں، ان کے اصل گلے شکوے اپنے جماعتوں کے ساتھ ہیں، ان کو اگر ان کی جماعت کی طرف سے توجہ حاصل نہیں ہو رہی اس میں ہمارا کوئی قصور نہیں ہے۔ خواجہ محمد آصف نے کہا کہ بعض لوگوں کے جرم کا گھنائونا پن بھی دیکھیں، بعض لوگوں کا فوجی عدالتوں میں ٹرائل ہو گا، عمران خان نے ریاست پر حملے کی اپنے لوگوں کو ترغیب دی، شہدا کی یادگار کے ساتھ جو کچھ ہوا اسے دہراتے ہوئے بھی شرم آتی ہے، میانوالی ایئر بیس پر اگر کوئی نقصان ہو جاتا تو کیا کہا جاتا، ان جہازوں کو تو ہندوستان نشانہ بنانے کا خواہشمند ہے، ایک شخص پٹرول بم بنا کر جی ایچ کیو کے دروازے پر پھینکتا ہے اس کا دفاع یہ لوگ کیسے کر سکتے ہیں، ان لوگوں کو سب جانتے ہیں