حاجی گلبر خان وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان منتخب

0
281

گلگت (این این آئی)گلگت بلتستان کے قائد ایوان کیلئے ہونے والے انتخاب میں فاروڈ بلاک کے امیدوار حاجی گلبر خان وزیر اعلیٰ منتخب ہو گئے ۔ہم خیال گروپ کے اعلان کے مطابق وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے لیے ہونے والے عمل کا مکمل بائیکاٹ کیا اور اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔اسمبلی کا اجلاس 12 کے بجائے ساڑھے 12 بجے شروع ہوا تو اسپیکر نذیر احمد نے حاجی گلبر خان کے حامی ارکان اسمبلی کو ایک طرف کھڑے ہونے کو کہا جس پر 20 میں سے 19 ارکین جن میں تین نواز لیگ، تین پیپلز پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے ایک رکن اسمبلی نے حمایت کر دی، جس پر اسپیکر نے حاجی گلبر خان کو 19 ووٹ لینے پر کامیاب قائد ایوان قرار دیا۔وزیر اعلی کے انتخابی عمل سے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے نامزد امیدوار راجا اعظم کے ساتھ ہم خیال گروپ کے جاوید علی منوا اور راجا زکریا نے بھی بائیکاٹ کیا، جن کی حمایت میں وحدت مسلمین اور اسلامی تحریک نے بھی رائے شماری میں حصہ نہیں لیا، رائے شماری میں آزاد رکن اسمبلی نواز ناجی نے بھی حصہ نہیں لیا۔منتخب ہونے کے بعد ایوان سے خطاب کرتے ہوئے حاجی گلبر خان نے کہا کہ میری صحت ٹھیک نہ ہونے کے باوجود اراکین اسمبلی نے ساتھ دیا، مجھے منتخب کرانے میں آصف علی زرداری ،میاں نواز شریف اور مولانا فضل الرحمٰن کا اہم کردار ہے، میں ان کا مشکور ہوں۔انہوںنے کہاکہ گلگت بلتستان کی ترقی اور امن میری حکومت کی اہم ترجیح ہوگی اور ڈھائی سالہ مدت اسی کے لیے وقف کریں گے۔خیال رہے کہ گلگت بلتستان اسمبلی میں اراکین کی مجموعی تعداد 33 ہے، تاہم سابق وزیر اعلیٰ خالد خورشید کی عدالت سے جعلی ڈگری کیس میں نااہلی اور اپوزیشن لیڈر امجد ایڈووکیٹ کی کراچی میں مصروفیت کے باعث ووٹ کا حق استعمال نہ کر سکیں۔گلگت بلتستان کے نومنتخب وزیر اعلیٰ حاجی گلبر خان 2009 میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے ٹکٹ پر منتخب ہو ئے تھے، اس کے بعد 20015 میں الیکشن ہار گئے، 2020 میں تحریک انصاف کے ٹکٹ پر دوبارہ منتخب ہوئے اور وزیر صحت کے طور پر خدماتِ انجام دیتے رہے۔نومنتخب وزیر اعلیٰ رہڈھ کی ہڈی کے آپریشن کی وجہ لاٹھی اور اراکین اسمبلی کے سہارے سے ایوان میں داخل ہو گئے۔واضح رہے کہ 11 جولائی کو وزیر اعظم کے مشیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ مخلوط حکومت کے قیام کے لیے اتفاق رائے پیدا کرنے کے سلسلے میں گلگت بلتستان پہنچے تھے جہاں انہوں نے مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں سے ملاقاتیں کی تھیں۔قمر زمان کائرہ نے پیپلز پارٹی کے رہنما ایڈووکیٹ امجد حسین اور پارٹی سے تعلق رکھنے والے گلگت بلتستان اسمبلی کے رکن شہزاد آغا کو اپنے استعفے واپس لینے پر راضی کرنے کی کوشش کی، ان دونوں رہنماؤں نے پی ٹی آئی کے ناراض رکن گلبر خان کو بطور وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان امیدوار نامزد کرنے کے خلاف احتجاجاً اپنے استعفے اسپیکر اسمبلی کو پیش کیے تھے۔سابق وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کی منظوری سے راجا اعظم خان کو وزارت اعلیٰ کے عہدے کے لیے نامزد کیا تھا۔وزیر اعظم شہباز شریف نے پیپلز پارٹی اور جے یو آئی (ف) کی مشاورت سے پی ٹی آئی کے ناراض رکن حاجی گلبر خان کو وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لیے نامزد کیا تھا۔