سنکیانگ اور گلگت بلتستان کسٹمز کا اجلاس، تجارتی تعاون بڑھانے پر غور

0
293

اسلام آباد(این این آئی)سنکیانگ اور گلگت بلتستان کسٹمز کا اجلاس، تجارتی تعاون بڑھانے پر غور کیا گیا ،۔ گلگت بلتستان کے کسٹمز ایڈمنسٹریشن کے سربراہ سید فواد علی شاہ نے کہا کہ پاکستان چین کے ساتھ مختلف شعبوں خاص طور پر ٹیکنالوجی کے میدان میں تعاون کو مزید گہرا کرنا چاہتا ہے، دونوں اطراف سے کسٹم کلیئرنس کو تیز کرنا چاہتا ہے۔ چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق چین کے سنکیانگ اور پاکستان کے گلگت بلتستان کسٹم حکام نے پیر کو دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعاون بڑھانے اور اقتصادی تعاون کی نئی راہیں تلاش کرنے کے لیے ایک آن لائن اجلاس کا انعقاد کیا ۔ چین کی جانب سے ارمچی کسٹمز کے ڈائریکٹر جنرل ہاؤ ویمنگ نے اجلاس کی قیادت کی جبکہ گلگت بلتستان کے کسٹمز ایڈمنسٹریشن کے سربراہ سید فواد علی شاہ نے پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے کہا کہ چین اور پاکستان کے درمیان طویل عرصے سے تجارت سمیت مختلف شعبوں میں قریبی شراکت داری رہی ہے۔ سنکیانگ اور گلگت بلتستان کے کسٹم محکمے دونوں ممالک کے درمیان ہموار سرحد پار تجارت کو آسان بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق اجلاس کے دوران، دونوں اطراف کے حکام نے کسٹم کے طریقہ کار کو ہموار کرنے، سرحدی انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے اور معلومات کے تبادلے کو بڑھانے کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔ ان کوششوں کا مقصد موثر تجارتی سہولت کو فروغ دینا اور چین پاکستان سرحد کے پار سامان کی آسانی سے نقل و حرکت کو یقینی بنانا ہے۔ چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق چینی فریق نے بتایا کہ 2022 میں سنکیانگ سے پاکستان کی درآمدات اور برآمدات کی کل مالیت 2.92 ارب یوآن تھی جو کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 248.2 فیصد زیادہ ہے جبکہ رواں سال کی پہلی ششماہی میں سنکیانگ سے پاکستان کی درآمدات اور برآمدات 1.90 ارب یوآن تھی جن مین گزشتہ سال کے مقابلے میں 247.8 فیصد کا اضافہ ہوا۔ گلگت بلتستان کے کسٹمز ایڈمنسٹریشن کے سربراہ سید فواد علی شاہ نے کہا کہ پاکستان چین کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید گہرا کرنا چاہتا ہے خاص طور پر ٹیکنالوجی کے میدان میں اور دونوں اطراف سے کسٹم کلیئرنس کو تیز کرنا چاہتا ہے۔ چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق انہوں نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ چین اور پاکستان کے درمیان سدا بہار حکمت عملی تعاون پر مبنی شراکت داری، چین اور پاکستان کے سرحدی رسم و رواج کے ساتھ، اور بندرگاہوں پر تجارت کے بہاؤ کو فروغ دینے میں مواصلات اور قریبی تعاون کو برقرار رکھنے ، اہلکاروں کے داخلے اور باہر نکلنے اور بین الاقوامی امداد میں حصہ لینے میں سہولت فراہم کر نیمیں کا ایک منفرد کردار ہے۔ ۔ اجلاس نے اسٹیک ہولڈرز کو بین الاقوامی تجارت میں ابھرتے ہوئے رجحانات کے بارے میں تبادلہ خیال کرنے اور مستقبل میں تعاون کے ممکنہ شعبوں کو تلاش کرنے کا موقع بھی فراہم کیا۔ دونوں فریقوں نے باہمی تجارت کے زیادہ سے زیادہ فوائد حاصل کرنے کے لیے اپنے تعاون کو مزید گہرا کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق یہ اجلاس چین اور پاکستان کے درمیان مضبوط تعلقات کے ساتھ ساتھ باہمی فائدہ مند تجارتی شراکت داری کے ذریعے اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کے لیے ان کے مشترکہ عزم کا ثبوت ہے۔ یہ بغیر کسی رکاوٹ کے سرحد پار لین دین کو آسان بنانے اور علاقائی اقتصادی انضمام کو فروغ دینے میں موثر کسٹم مینجمنٹ کی اہمیت کو تقویت د ے گا۔