اردو ادب کے عظیم شاعر احمد فراز کو اپنے مداحوں سے بچھڑے 15برس بیت گئے

0
159

لاہور(این این آئی) اردو ادب کے عظیم شاعر احمد فراز کو اپنے مداحوں سے بچھڑے 15برس بیت چکے ہیں ان کی برسی 25اگست جمعہ کومنائی گئی اس سلسلے میں جہانیاں سمیت ملک بھر کے ادبی حلقوں میں تعزیتی تقریبات کا اہتمام کیا گیاجس میں احمد فراز کی ا دبی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ احمد فراز 25اگست 2008ء کو انتقال کر گئے تھے ۔احمد فراز 14جنوری 1931کو پشاور میں پیدا ہوئے تھے دوران تعلیم انہوں نے اپنا پہلا شعری مجموعہ تنہا تنہا لکھا تھا۔ احمد فراز کے مجموعہ کلام میں تنہا تنہا،درد آشوب،بے آواز گلی کوچوں میں،نابینا شہر میں آئینہ،نایافت،خواب گل پریشاں ہیں،جاناں جاناں،غزل بہانہ کروں اور دیگر قابل ذکر ہیں۔احمد فراز کو آدم جی ایوارڈ،ستارہ امتیاز،ہلال امتیاز،اباسین ایوارڈ،نقش ادب ایوارڈ سمیت لاتعداد ملکی و غیرملکی ایوارڈز سے نوازا جا چکا ہے احمد فراز نے سابق صدر جنرل پرویز مشرف کے دور حکومت میں بعض پالیسیوں کی مخالفت پر احتجاجاًہلال امتیاز واپس کر دیا تھا۔احمد فراز کی شاعری کے انگریزی،فرانسیسی،پنجابی،جرمن،روسی اور دیگر زبانوں میں بھی تراجم شائع ہو چکے ہیں۔احمد فراز گردوں کے عارضے کا شکار تھے وہ علاج کیلئے امریکہ بھی گئے تھے جہاں سے وہ صحتیاب ہو کر آئے تھے 25 اگست 2008ء کو وہ اچانک گردوں کی بیماری کی وجہ سے اسلام آباد کے ایک ہسپتال میںجہان فانی سے رخصت ہو گئے۔