چینی صدر کا مشرق وسطی پر بین الاقوامی امن کانفرنس بلانے کا مطالبہ

0
98

بیجنگ(این این آئی)چین کے صدر شی جن پنگ نے بیجنگ میں چین – عرب تعاون فورم کے افتتاحی اجلاس کے موقع پر عرب ممالک کے ساتھ اپنے گہرے تعلقات کو خوش آئند قرار دیا۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق چینی صدر کے خطاب کے موقع پر چار عرب ممالک مصر، متحدہ عرب امارات، بحرین اور تونس کے سربراہان اور وزرائے خارجہ بھی موجود تھے۔انہوں نے چین اور عرب ممالک کے درمیان تعاون کو مزید وسعت دینے پر زور دینے کے ساتھ ساتھ مشرق وسطی پر بین الاقوامی امن کانفرنس کے انعقاد پر زور دیا۔صدر شی جن پنگ نے اپنے خطاب میں کہا کہ جب بھی میں اپنے عرب دوستوں سے ملتا ہوں، مجھے اپنائیت کا گہرا احساس محسوس ہوتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چین اور چینی عوام اور عرب ممالک اور عوام کے درمیان دوستی قدیم اور طویل شاہراہ ریشم کے ساتھ دوستانہ تعلقات کے تبادلے سے پیدا ہوئی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ چین اور عرب ممالک اقتصادی اور تجارتی تعلقات کے لیے زیادہ متوازن فریم ورک بنائیں گے جس سے دونوں فریقوں کو فائدہ پہنچے گا۔غزہ کی جنگ کے حوالے سے چینی صدر کا کہنا تھا کہ جنگ غیر معینہ مدت تک جاری نہیں رہ سکتی۔ انصاف مستقل طور پر غائب نہیں رہ سکتا اور دو ریاستی حل کو من مانی پر نہیں چھوڑا جا سکتا۔انہوں نے کہا کہ چین مکمل خود مختاری کے ساتھ ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی بھرپور حمایت کرتا ہے اور فلسطینیوں کی اقوام متحدہ میں مکمل رکن ریاست بننے کی کوشش کی تائید کرتا ہے۔چینی صدر نے اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان تنازع کے پرامن اور منصفانہ حل کے لیے عالمی امن کانفرنس کے انعقاد پر زور دیتے ہوئے خبردار کیا کہ مشرق وسطی میں انصاف ہمیشہ کے لیے غائب نہیں رہ سکتا۔چینی وزارت خارجہ کے ایک بیان کے مطابق صدر شی نے بیجنگ میں عرب رہ نماں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مشرق وسطی ایک ایسی سرزمین ہے جس میں ترقی کے وسیع امکانات موجود ہیں۔ انصاف کو ہمیشہ کے لیے غائب نہیں ہونا چاہیے، ایک وسیع تر، زیادہ قابل اعتماد اور زیادہ موثر بین الاقوامی امن کانفرنس وقت کی اہم ضرورت ہے اور چین ایسی کانفرنس کا مطالبہ کرتا رہے گا۔