برطانیہ نے نواز شریف کی ڈی پورٹیشن کا ابھی فیصلہ کرنا ہے،شہزاد اکبر

0
347

اسلام آباد (این این آئی)وزیر اعظم عمران خان کے مشیر برائے داخلہ و احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ نواز شریف کی ڈیپورٹیشن کا برطانیہ سے کہا ہے اور برطانیہ نے اس حوالے سے ابھی فیصلہ کرنا ہے۔جمعرات کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ ہر شخص اور ہر ادارے نے اپنی آئینی حدود میں رہ کر کام کرنا ہوتا ہے۔انہوںنے کہاکہ سلیم مانڈوی والا سمیت سینیٹ کے تمام ارکان قابل احترام ہیں، پارلیمنٹ میں قانون سازی کرنی ہے، قانون پسند نہیں تو ترمیم کر لیں۔انہوں نے کہا کہ کسی ادارے کے افسر کو پن پوائنٹ کرنا مناسب نہیں، اگر کوئی رکن کسی کو چیک دے اور وہ باؤنس ہو تو ایس ایچ او ایف آئی آر دے گا۔شہزاد اکبر نے کہا کہ اگر ایف آئی آر ہو تو کیا رکن پارلیمنٹ کہے گا کہ میرا استحقاق متاثر ہوا ہے اور پارلیمنٹ میں بلا لیں گے؟سابق وزیراعظم نواز شریف کے حوالے سے بات کرتے ہوئے شہزاد اکبر نے کہا کہ برطانیہ سے ڈی پورٹیز کی فلائٹ کا نواز شریف کے معاملے سے کوئی تعلق نہیں تھا۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی حوالگی سے متعلق بھی کام کررہے ہیں، نواز شریف کی ڈیپورٹیشن کا برطانیہ سے کہا ہے لیکن ابھی برطانیہ نے اس پر فیصلہ کرنا ہے۔مشیر برائے داخلہ و احتساب نے کہا کہ ہم نے ڈی پورٹ ہونے والوں کے بارے میں برطانیہ سے تفصیلات مانگی تھیں، ماضی میں بچوں سے زیادتی کا ایک سزا یافتہ برطانیہ سے آگیا تھا، ہم چاہتے ہیں جو کوئی بھی ڈی پورٹ ہوکر آئے اس کا ریکارڈ ہمارے پاس ہو۔