عمران خان نے 31 جنوری تک استعفیٰ نہیں دیا تو دمادم مست قلندر ہوگا،بلاول بھٹو

0
423

گڑھی خدا بخش (این این آئی) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ اگر عمران خان نے 31 جنوری تک استعفیٰ نہیں دیا تو لانگ مارچ اور دمادم مست قلندر ہوگا،ملک سلیکٹڈ کا بوجھ برداشت نہیں کرسکتا ، عوام ظالم سلیکٹڈ کو نہیں چھوڑیں گے،آئین کی پاسداری کیلئے ہر آمر اور صاصب سے ٹکرائے، یہ کٹھ پتلی کس کھیت کی مولی ہے، بی بی شہید سے ٹکرانے والوں کا نام و نشان ہی مٹ گیا، ضیاء الحق کی قبر ویران ہے، مشرف موت سے بدتر زندگی گزار رہا ہے،موجودہ سلیکٹڈ حکمران بھی ضیا ء اور مشرف ک یطرح تاریخ کی ردی کی ٹوکری میں ہونگے،پی ڈی ایم اس نالائق، نااہل حکومت کا خاتمہ کر کے ملک میں حقیقی جمہوریت بحال کریگی، اگر 31 جنوری تک عمران نے استعفیٰ نہیں دیا تو لانگ مارچ ہو گا، ہم اسلام آباد کا رخ کریں گے، پی ڈی ایم بھرپور تحریک چلائے گی۔ بینظیر بھٹو کی برسی پر چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم پھر گڑھی خدا بخش میں تجدید وفا کرنے آئے ہیں، ہمارے دلوں میں غم اور آنکھیں پرنم ہیں مگر ہمارا حوصلہ بلند ہے۔انہوںنے کہاکہ شہید بینظیر بھٹو کا سبق ہمیں یاد ہے، ان کا سبق جبر کے مقابلے میں صبر، ظلم کے مقابلے میں جرات، یزیدیت کے مقابلے میں حسینیت، عوام سے محبت، خدمت اور شہادت و صداقت کا سبق ہے۔انہوں نے کہا کہ ‘ہم شہیدوں کے وارث، آئین کے خالق، عوام کی آواز اور قربانیوں کے سفر کے امین ہیں، جو کوئی بے وقوف یہ سمجھتا ہے کہ ہم ڈر جائیں گے، ہم پیچھے ہٹ جائیں گے تو وہ گڑھی خدابخش کا مزار اور یہاں کے شہیدوں، ذوالفقار علی بھٹو کو دیکھیں جو تختہ دار پر چڑھ گیا مگر اپنے اصولوں سے نہیں ہٹے۔انہوں نے کہاکہ شہید ذوالفقار علی بھٹو اور بینظیر بھٹو آج بھی زندہ ہیں اور ان سے ٹکرانے والوں کا نام و نشان بھی مٹ گیا ہے، ضیا الحق کی قبر ویران ہے، مشرف موت سے بدتر بزدلی کی زندگی گزار رہا ہے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ بینظیر بھٹو آج زندہ ہوتی تو یہ کٹھ پٹلیاں کی اوقات کیا کہ ان کا مقابلہ کرتیں، آج ان کی قیادت، بہادری اور ذہانت کی بہت ضرورت ہے، جب ان کی قیادت میں پاکستان کی جمہوری طاقتوں نے ضیاالحق کے خلاف ایم آر ڈی کی تحریک چلائی تو ایوان اقتدار کے در و دیوار کانپ گئے تھے۔انہوں نے کہا کہ جب بینظیر مشرف کو شکست دینے کیلئے پاکستان واپس آئی تھیں تو جانتی تھیں کہ بزدل قاتل گھات لگائے بیٹھا ہے تاہم اس کو کب کوئی گھبرا سکتا تھا، وہ دہشت گردوں کے لیے دہشت، غریب عوام کے لیے روشنی کی کرن تھی۔انہوں نے کہاکہ ذوالفقار علی بھٹو اور بینظیر بھٹو نے جس صبح کے لیے شہادت دی تھی وہ صبح آئے گی اور یہ قافلہ رکے گا نہیں، آج اس مقدس مٹی پر کھڑے ہو کر وعدہ کرنا ہے کہ شہید بینظیر بھٹو کا وعدہ نبھانا ہے کہ پاکستان بچانا ہے۔چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ آج پاکستان کی جمہوری طاقتوں کی قیادت کے لیے بینظیر بھٹو تو موجود نہیں لیکن ان کے اصول اور مثال موجود ہے، ان اصولوں پر عمل کرکے ہم کامیاب ہوں گے۔حکومت کو مخاطب کرکے انہوں نے کہا کہ ان کی عوام دشمن پالیسوں کی وجہ سے کروڑوں لوگ غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، غریب کو کوئی پوچھنے والا نہیں، لوگ دو وقت کی روٹی ، مزدور مزدوری اور کسان فصل کی قیمت، بچہ دودھ، دکان دار خریدار، نوجوان روزگار کو ترس رہے ہیں مگر اس ظالم اور کرپٹ حکمرانوں کو کسی پر ترس آرہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ان اندھے اور بہرے حکمرانوں کو نہ کچھ نظر آرہا ہے اور نہ کچھ سنائی دے رہا ہے، نہ انہیں مہنگائی کا طوفان اور نہ عوام کی چیخیں سنائی دے رہی ہے، عوام کو روٹی اور روزگار، لوگوں سے چھت چھین رہا ہے لیکن کہہ رہا ہے میں کسی کو نہیں چھوڑوں گا۔انہوں نے کہاکہ اب عوام اس سلیکٹڈ کو نہیں چھوڑیں گے، ملک کی غربت اور بے روزگاری سے تنگ عوام اس کٹھ پتلی ظالم سلیکٹڈ کو نہیں چھوڑے گی۔