حکومت معاشرے کے محروم طبقات کی فلاح و بہبود کیلئے مسلسل کاوشیں کر رہی ہے، صدر مملکت

0
193

اسلام آباد (این این آئی)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ حکومت معاشرے کے محروم طبقات کی فلاح و بہبود کیلئے مسلسل کاوشیں کر رہی ہے، خصوصی افراد کی بحالی اور ان کی معاشی خودمختاری حکومت کی اولین ترجیح ہے، حکومت احساس پروگرام کے تحت 20 لاکھ خصوصی افراد کو مالی امداد فراہم کرے گی، کامیاب جوان پروگرام کے تحت خصوصی افراد کو کاروبار کیلئے قرض فراہم کئے جارہے ہیں، حکومت چھوٹے اور درمیانے کاروبار کیلئے خصوصی افراد کو قرض فراہم کر رہی ہے مگر آگاہی نہ ہونے کی وجہ سے ان قرضوں سے خصوصی افراد کی بڑی تعداد مستفید نہیں ہو رہی ، میڈیا خصوصی افراد کی فلاح کیلئے کئے جانے والے اقدامات کے بارے میں آگاہی پیدا کرے اور معاشرے میں خصوصی افراد کے بارے میں پائے جانے والے تعصبات کا تدارک کرنے میں اپنا کردار ادا کرے ۔وہ ایوانِ صدر میں خصوصی افراد میں خصوصی وہیل چئیرز کی تقسیم کی تقریب سے خطاب کررہے تھے ۔ تقریب میں 100 خصوصی افراد میں انفرادی ضرورت کے مطابق تیار کی گئی خصوصی وہیل چیئرز تقسیم کی گئیں۔ تقریب کا انعقاد آذربائیجان کی حیدر علی فاؤنڈیشن کے تعاون سے کیا گیا۔ تقریب میں صدر ڈاکٹر عارف علوی کی اہلیہ بیگم ثمینہ علوی، پاکستان میں آذربائیجان کے سفیر علی علیزادہ ، خصوصی افراد، میڈیا اور سول سوسائٹی کے نمائندگان نے شرکت کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ خصوصی افراد کی فلاح و بہبود اور بحالی ہم سب کی مذہبی اور اخلاقی ذمہ داری اور حکومت خصوصی افراد کو معاشرے کا فعال رکن بنانے کیلئے کوشاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سماعت، بصارت اور جسمانی طور پر معذور افراد کو عام سکولوں میں تعلیم دینے سے معاشرے میں ان کی قبولیت بڑھے گی، خصوصی بچوں اور عام بچوں کو ایک دوسرے کی محرومی اور مشکلات جاننے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ خصوصی افراد کو پیشہ وارانہ تعلیم و تربیت دینے اور مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق تعلیم و تربیت سے ان کو روزگار کے حصول میں مدد ملے گی، حکومت خصوصی افراد کی نقل و حرکت بڑھانے اور عمارات کو ان کیلئے قابلِ رسائی بنانے کیلئے اقدامات کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے250 پارکس اور فٹ پاتھ کو خصوصی افراد کیلئے قابلِ استعمال بنانے کیلئے اقدامات کررہے ہیں،یہ اقدامات مارچ 2021 تک مکمل ہو جائیں گے، نئی عمارات کے نقشوں کی منظوری کیلئے خصوصی افراد کو رسائی دینا لازمی ہوگی۔