فائزر ویکسین کی افادیت چھ ماہ بعد نصف ہوجاتی ہے، نئی تحقیق

0
223

واشنگٹن(این این آئی)امریکا میں کی جانے والی نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ کورونا سے تحفظ کی فائرز و بائیو این ٹیک کی ویکسین کی افادیت دوسرے ڈوز لگنے کے 6 ماہ بعد نصف ہوجاتی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق اس سے قبل کی جانے والی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ فائزر کی ویکسین کی افادیت 6 ماہ بعد صرف 12 فیصد کم ہوجاتی ہے مگر نئی تحقیق کے نتائج نے سب کو حیران کردیا۔ فائزر اور امریکی طبی تحقیقاتی ادارے کیسر کی جانب سے ویکسین لگوانے والے 34 لاکھ افراد کے ڈیٹا کا جائزہ لیا، جس سے معلوم ہوا کہ مجموعی طور پر ویکسین فائدیمند رہتی ہے، تاہم اس کی افادیت میں نمایاں کمی ہوجاتی ہے۔تحقیق کے نتائج طبی جریدے میں شائع کیے گئے، جن میں بتایا گیا کہ فائزر کی افادیت دوسرا ڈوز لگنے کے ایک ماہ بعد ہی کم ہونا شروع ہوجاتی ہے اور 6 ماہ بعد اس کی افادیت نصف تک کم ہوجاتی ہے۔ڈیٹا سے معلوم ہوا کہ فائزر کی ویکسین کی افادیت کورونا کے مختلف اقسام میں مختلف سطح پر کم ہوتی ہے، تاہم مجموعی طور پر وہ تحفظ فراہم کرتی ہے۔ڈیٹا کے مطابق فائزر ویکسین لگوانے والے افراد اگرچہ افادیت کم ہوجانے پر 6 ماہ بعد وبا کا شکار ہو سکتے ہیں، تاہم پھر بھی وہ مجموعی طور پر محفوظ رہیں گے اور انہیں ہسپتال داخل کرانے کی نوبت نہیں آئے گی۔ڈیٹا میں بتایا گیا کہ فائزر کی ویکسین کی افادیت 6 ماہ بعدد 88 سے کم ہوکر 47 فیصد رہ جاتی ہے، تاہم ویکسینیشن کروانے والے افراد میں وبا کی خطرناک علامات نہیں آتیں اور وہ ہسپتال جانے سے محفوظ رہتے ہیں۔ڈیٹا کے مطابق ویکسین لگوانے کے بعد کورونا کے مریضوں کے مرنے کے امکانات بھی کم ہوجاتے ہیں۔