ارطغرل کے ترگت اور بامسی اب کیا کرنے والے ہیں؟

0
367

اسلام آباد (این این آئی)ترک ڈرامے دیریلیش ارطغرل جسے پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) پر ارطغرل غازی کے نام سے اردو میں ترجمہ کرکے پیش کیا جارہا ہے میں ترگت الپ اور بامسی کا کردار ادا کرنے والے اداکار حال ہی میں پاکستان آئے تھے۔ایک پاکستانی برانڈ کے ایمبیسڈر کے طور پر”ترگت الپ” کا کردار ادا کرنے والے اداکار چنگیز جوشقون اور بامسی کا کردار ادا کرنے والے اداکار نورالدین سونمیر پاکستان آئے تھے اور سوشل میڈیا پر ان کی متعدد تصاویر بھی وائرل ہوئیں۔اس موقع پر ڈان آئیکون کو بھی ان سے بات چیت کا موقع ملا جس میں انہوں نے متعدد موضوعات پر پر بات کی۔پاکستانی مداحوں کے جوش و خروش نے ان کو بھی بہت متاثر کیا اور ان کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان آکر بہت خوش ہیں۔ان سے پوچھا گیا کہ کیا ارطغرل سیریز کی مقبولیت سے قبل پاکستان کے بارے میں معلوم تھا؟اس پر چنگیز نے بتایاہم پاکستان اور ترکی کے بردارانہ تعلقات سے واقف تھے مگر جب یہ شو پاکستان می مقبول ہوا تو ہمیں یہاں کے بارے میں بہت کچھ جاننے کا موقع ملا۔نورالدین سونمیر نے وضاحت کی جب ارطغرل دنیا بھر میں کامیاب ہوا تو ہمیں متعدد ممالک کے بارے میں مداحوں سے معلوم ہوا۔ ہم اب جانتے ہیں کہ پاکستانیوں اور ترک عوام کے درمیان کافی کچھ ملتا جلتا ہے، ہمارے ایک جیسے اقدار ہیں، ہم گرم خون، جذباتی، آنکھوں سے بات کرنے والے ہیں اور مہمانوں کی تواضع پر یقین رکھتے ہیں۔اس موقع پر ان سے پوچھا گیا کہ کیا انہوں نے سوچا تھا کہ ارطغرل دنیا بھر میں اتنا کامیاب ہوگا۔اس پر نورالدین سونمیر نے کہا ‘ہمیں پراجیکٹ پر یقین تھا، مگر یقیناً ہم یہ نہیں جانتے تھے کہ یہ اتنا کامیاب ہوگا، دیریلیش ارطغرل کو بہت زیادہ جوش و جذبے اور دل سے تیار کیا گیا، ہمیں اس کی کہانی پر حقیقی یقین تھا اور ہم نے اسے اپنے دل کے ایمان سے بیان کیا۔انہوں نے مزید کہا میرے خیال میں لوگوں نے ارطغرل کی کہانی پر اس لیے یقین نہیں کیا کیونکہ اس میں ایک جنگجو کی زندگی کے اصولوں پر توجہ مرکوز کی گئی تھی،اگر میں سربراہ ہوں اور آپ میرے قبیلے آئے اور دشمن آپ کو واپس مانگے تو آپ کا تحفظ میرا فرض ہے چاہے میں دشمن کے سامنے کمزور ہی کیوں نہ ہوں