ڈی چوک میں دس لاکھ جمع ہونگے ،گزر کر لوگوں کو تحریک عدم کی ووٹنگ کے جانا پڑیگا ، اسی مجمع سے واپسی ہوگی، فواد چوہدری

0
165

اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ڈی چوک میں دس لاکھ جمع ہونگے ،جلسے میں سے گزر کر لوگوں کو تحریک عدم کی ووٹنگ کے جانا پڑے گا اور اسی مجمع سے واپسی ہوگی،اپوزیشن کو تحریک عدم اعتماد واپس لے لینی چاہیے بدلے میں دیکھتے ہیں کیا دیا جاسکتا ہے ،جلد انتخابات سمیت متعدد معاملات پر بات چیت ہوسکتی ہے،بات کر نے میں کوئی حرج نہیں، جب بیٹھیں گے بات ہوگی تو ہی معاملات آگے بڑھ سکتے ہیں یکطرفہ کوشش تو کوئی بھی نہیں کریگا،عثمان بزدار کا ہٹنا مشکل نہیں، ان کا متبادل لانا مسئلہ ہے، پی ٹی آئی میں سوائے میرے اور عمران خان کے کوئی بلدیاتی نظام کے حق میں نہیں ۔ ایک انٹرویومیں فواد چوہدری نے کہا کہ ہمارا مسئلہ یہ ہے ہماری سیاست میں ذاتیات کے سوا پالیسی کے فرق کا زیادہ معاملہ نہیں، جب سے یہ تحریک پیش کی گئی ہے بہت تلخیاں پیدا ہوگئی ہیں، زبانوں میں تلخیاں آگئی ہیں، سخت بیانات آتے ہیں اور ایک ماحول پید ہوجاتا ہے جس میں بہت سی ایسی چیزیں ہوجاتی ہیں جو دونوں فریقین نہیں ہوتے دیکھنا چاہتے۔انہوں نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ ہونے تک سیاسی فضا اس قدر ہوجائے گی کہ اس سے پاکستان کو نقصان ہوگا اس لیے میری رائے میں کوئی ایسا حل نکالنا چاہیے کہ اپوزیشن عدم اعتماد کی تحریک واپس لے اور دیکھتے ہیں کہ انہیں بدلے میں کیا دیا جاسکتا ہے۔تحریک واپس لینے کی صورت میں پوزیشن کو بدلے میں کیا دے سکتے ہیں کہ سوال پر فواد چوہدری نے کہا کہ متعدد چیزوں پر بات چیت ہوسکتی ہے مثلاً انتخابی اصلاحات، نیب قانون، انتخابات کی تاریخ اور طریقہ کار کے علاوہ جو بھی اپوزیشن کے معاملات ہیں ان پرکھلے دل سے بات ہوسکتی ہے۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ جو عالمی صورتحال ہے اس میں دیکھا جائے تو ہم 3ـ4 ہفتے سیاست میں لگے رہیں گے اور جب پیچھے مڑ کر دیکھیں تو پاکستان کی معیشت کو اتنا نقصان پہنچ گیا ہوگا کہ اس کو کھڑا کرنا ہی مسئلہ بن جائے گا اس لیے ملک کے مفاد کو پہلے دیکھنا چاہیے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اگر جلد انتخابات کرانا چاہتی ہے تو یہ بھی ایک مطالبہ ہے جو وہ رکھ سکتی ہے، بات میں تو کوئی حرج نہیں، جب بیٹھیں گے بات ہوگی تو ہی معاملات آگے بڑھ سکتے ہیں یکطرفہ کوشش تو کوئی بھی نہیں کریگا