اسلام آبا د(این این آئی)مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ نے پارلیمانی وفد کے ہمراہ بدھ کو پارلیمنٹ لاجز میں بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل سے ملاقات کی۔ وفد میں ڈاکٹر طارق فضل چوہدری، سینیٹر عثمان بادینی ، اعجاز جاکھرانی اور خالد مگسی شامل تھے۔ذرائع کے مطابق حکومت نے اختر مینگل کا قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ منظور نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں ان سے مذاکرات کے لیے وفاقی وزیر رانا ثناللہ کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی، وفد میں طارق فضل چوہدری، خالد مگسی، اعجاز جکھرانی شامل تھے۔ ملاقات کے بعد وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ نے وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور اور وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل (بی این پی مینگل) کے سربراہ اختر مینگل سے ملاقات مثبت رہی جبکہ حکومت نے ان سے استعفیٰ واپس لینے سے متعلق درخواست کی ہے جو انہوں نے منظور کرلی ہے۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اختر مینگل نے استعفیٰ دے کر حلقے کے عوام اور انہیں سرپرائز دیا ہے، ان کے ساتھ بیٹھ کر اختر مینگل کی شکایت سنیں گے۔وزیراعظم کے سیاسی امور کے مشیر رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اختر مینگل نے آئین اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے ہمیشہ بلوچستان کے حقوق کی بات کی ہے۔انہوں نے کہا کہ سردار صاحب نے ہمیشہ بلوچستان کی محرومیوں کی بات کی اور بلوچستان کے لوگوں کے مقدمے کو بڑی جرات اور بہادری کے ساتھ لڑا ہے، وہ اپنی جدوجہد کو اسی دائرہ میں جاری رکھیں۔انہوںنے کہاکہ ہم سب ان کے قدردان ہیں اور ان کے ساتھ ہیں، کل استعفیٰ والی بات پر ان سے درخواست کی ہے اور ہم نے ہم نے سردار اختر مینگل کے سامنے نظرثانی اپیل دائر کردی ہے جسے انہوں نے منظور بھی کرلیا ہے، اب اس معاملے پر بحث ہوگی۔رانا ثنااللہ نے امید ظاہر کی کہ اختر مینگل استعفیٰ واپس لینے سے متعلق ہماری درخواست منظو رکرلیں گے کیوں کہ جمہوری جدوجہد میں بلوچستان کے حقوق اور محرومیوں سے ان کا کردار بہت طاقتور ہے، جو پارلیمنٹ میں موجود رہنی چاہیے۔اس سے قبل اپوزیشن کے وفد نے بھی اختر مینگل سے ملاقات کی، وفد میں اسد قیصر، عمر ایوب حامد رضا، اخونزادہ حسین یوسفزئی، عامر ڈوگر اوعر رؤف حسن شامل تھے۔ملاقات کے دوران رہنماؤں نے اخترمینگل کو اپوزیشن اتحاد کے پلیٹ فارم سے آئینی جدوجہد جاری رکھنے کا پیغام دیا اور کہاکہ استعفیٰ واپس لے کر پارلیمنٹ میں مشترکہ جدوجہدکریں جس پر اختر مینگل نے کہا کہ بلوچستان کے حالات سنگین نوعیت کے ہیں، واپسی کا فیصلہ مشکل ہے، اب بات چیت کا وقت گزر چکا ہے، کوئی بھی بلوچستان کے اصل مسائل کو سمجھنا ہی نہیں چاہتا۔
مقبول خبریں
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا توسیع لینے سے انکار، رانا ثنا اللہ کے...
اسلام آباد (این این آئی)چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے رہنما مسلم لیگ (ن) رانا ثنا اللہ کے بیان کی تردید کرتے ہوئے ایکسٹینشن...
لاہور آؤ، ہم انتظار کریں گے،وفاقی وزرا کا علی امین گنڈا پور کے الٹی...
اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ اور وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان اور سفیران امیر مقام نے...
پی ٹی آئی بے اختیار لوگوں سے کیوں بات کرنا چاہتی ہے؟،مصدق ملک
اسلام آباد(این این آئی)وفاقی وزیر پٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ تحریک انصاف والے بے اختیارلوگوں سے کیوں بات کرنا چاہتے ہیں؟ جی...
7 ستمبر’ پاک فضائیہ کے شاہینوں کی لازوال قربانیاں ناقابل فراموش ہیں، وزیرداخلہ
اسلام آباد(این این آئی) وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ پاک فضائیہ کے شاہینوں کی لازوال قربانیاں ناقابل فراموش ہیں۔یوم فضائیہ...
اسحق ڈار سے (ن) لیگ برطانیہ کے وفد کی ملاقات ،باہمی دلچسپی کے امور...
لندن (این این آئی) نائب وزیراعظم و وزیرِ خارجہ پاکستان محمد اسحاق ڈار سے مسلم لیگ (ن )برطانیہ کے وفد کی پاکستان ہائی کمیشن...